لندن(نیوزڈیسک)سعودی عرب کے وزیر خارجہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ یمن میں عدم استحکام کا پرامن حل نہ نکالا گیا تو خلیجی ممالک یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف ’ناگزیر اقدامات‘ کر سکتے ہیں۔یہ ردعمل یمنی وزیرخارجہ ریاض یاسین کے اس بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے خلیجی عرب ریاستوں سے یمن میں مداخلت کریں اور حوثیوں کی پیش قدمی روکنے کے لیے نو فلائی زون قائم کریں۔سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل نے یمن میں ایرانی ’مداخلت‘ کی بھی مذمت کی ہے۔ شہزادہ سعود نے برطانوی سیکریٹری خارجہ فلپ ہموڈ کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کہا ’بالکل خطے کے ممالک اور عرب دنیا خطے کو جارحیت سے بچانے کے لیے ناگزیر اقدامات کریں گے۔‘انھوں نے ایران پر الزام عائد کیا کہ وہ ’فرقہ وارانہ تنازع کو بڑھاوا دینے‘ کی کوشش کر رہا ہے۔فلب ہموڈ کا کہنا تھا کہ ’ہم میں سے کوئی بھی فوجی کارروائی نہیں دیکھنا چاہتا۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب اور امریکہ سے بات چیت کر سکتے ہیں کہ وہ یمنی صدر ہادی کو دوبادہ بحال کرنے کے لیے کیا اقدامات کر سکتے ہیں۔