اسلام آباد(نیوزڈیسک)یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی جمال بن عمرنے بتایا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی بحران کے خاتمے کے سلسلے میں مجوزہ مفاہمتی مذاکرات خلیجی ریاست قطر میں ہوں گے تاہم حتمی معاہدے پردستخط سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں کیے جائیں گے۔ادھر دوسری جانب سعودی وزیرخارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے اپنے برطانوی ہم منصب فیلپ ہامونڈ سے ملاقات میں کہا ہے کہ یمن خلیجی ممالک کا اٹوٹ انگ ہے۔ اس کی سلامتی کو نقصان پہنچنے کا مطلب خلیج کی سلامتی کو نقصان پہنچنا ہے۔خیال رہے کہ یمن میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لیے مذاکراتی مساعی ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب ملک میں بندوق کے ذریعے قابض اقتدار پر اہل تشیع مسلک کے حوثی شدت پسندوں نے اب جنوبی یمن پر بھی یلغار کرنا شروع کردی ہے۔اطلاعات ہیں کہ شمالی یمن سے حوثیوں نے جنوبی یمن میں کمک روانہ کردی ہے جہاں صدر عبد ربہ منصور ھادی امور سلطنت چلا رہے ہیں۔ گذشتہ روز بھی عدن میں حوثیوں اور صدر ھادی کے حامیوں کےدرمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔