ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے پیر کو کہا کہ ایران جو اپنے جوہری پروگرام پر عالمی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے، کو اس عمل کے دوران ایسے فوائد نہیں ملنے چاہئے جس کا وہ مستحق نہ ہو۔ شہزادہ سعود الفیصل نے برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ کے ساتھ ریاض میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ ناممکن ہے کہ ایران ایسا معاہدہ کرسکے جس کا وہ حقدار نہ ہو۔ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے طویل عرصے سے مذاکرات جاری ہیں۔ شہزادہ سعود الفیصل نے ایسی ضمانت کا مطالبہ کیا کہ اس پروگرام کو ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال نہیں کرے گا کیوں کہ یہ دنیا کے لئے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے، خاص طور پر اس خطے اور ایران کی جارحانہ سیاست کے پیش نظر۔ سعودی وزیر نے تہران پر یہ الزام بھی لگایا کہ اس نے عرب ممالک کے معاملات میں دخل اندازی جاری رکھے ہوئے ہے اور وہ علاقے میں فرقہ وارانہ تنازعات کو بھڑکانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایران اور سعودی عرب کی جانب سےشام کی خانہ جنگی میں مخالف اطراف کی حمایت کرنے پر حالیہ برسوں میں باہمی تعلقات میں کشیدگی بڑھی ہے۔ تہران نے شام کے صدر بشار الاسد کی حمایت کی ہے جبکہ ریاض نے ان کو اقتدار سے ہٹانے کے لئے باغیوں کی حمایت کی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں