ویٹی کن سٹی(نیوز ڈیسک) رومن کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ دورِ حاضر میں سزائے موت ناقابلِ قبول امر ہے قطع نظر اس کے کہ جرم کتنا بھی سنگین کیوں نہ ہو۔انھوں نے یہ بات ویٹیکن میں سزائے موت کے خلاف کام کرنے والے ایک کمیشن کے ارکان سے ملاقات میں کہی۔رومن کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا کا کا کہنا ہے کہ موت کی انتہائی سزا زندگی کی پاکیزگی اور انسانی وقار کے خلاف ایک حملہ ہے۔پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ پھانسی دینے سے متاثرین کو انصاف نہیں ملتا بلکہ بدلے کو ہوا ملتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کسی شخص کی جان لینے کا کوئی ہمدردانہ طریقہ نہیں ہے۔سزائے موت کسی بھی شخص کے حالیہ غصے پر نہیں بلکہ اس کے ماضی کے فعل پر دی جانی والی سزا ہے۔ سزائے موت ایک ناکامی کو ظاہر کرتی ہے جس میں انصاف کے نام پر کسی کو قتل کر دیا جاتا ہے۔سزائے موت کے خلاف کام کرنے والے کمیشن کے نام اپنے خط میں انھوں نے لکھا کہ سزائے موت کسی بھی شخص کے حالیہ غصے پر نہیں بلکہ اس کے ماضی کے فعل پر دی جانی والی سزا ہے۔ سزائے موت ایک ناکامی کو ظاہر کرتی ہے جس میں انصاف کے نام پر کسی کو قتل کر دیا جاتا ہے۔ انھوں نے امریکہ کا نام لیے بغیر کہا کہ بعض لوگ یہ بحث کر رہے ہیں کہ کسی کو مارنے کے لیے کون کا طریقہ بہتر ہے۔ جیسے کہ ان کے خیال میں انھیں کوئی مناسب طریقہ مل جائے گا ۔ لیکن کسی شخص کی جان لینے کا کوئی انسانیت والا طریقہ نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے ایک بیان میں کہا تھا کہ زندہ رہنا کسی بھی شخص کا بنیادی انسانی حق ہے