ممبئی(نیوز ڈیسک)ممبئی حملہ مقدمے کے بھارتی سرکاری وکیل اجول نیکام کا کہنا ہے کہ اس بات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے کہ اجمل قصاب نے جیل میں مٹن بریا نی کی خواہش کی ایسا صرف شدت پسندوں کے حق میں بننے والی لوگوں کی جذباتی لہر کو ختم کرنے کیلئے کیا گیا۔جے پور میں ہونے والی انسداد دہشتگردی کی کانفرنس کے بعد رپورٹر سے بات کرتے ہوئے اجول نیکام کا کہنا تھا کہ اجمل قصاب نے کبھی مٹن بریانی کی خواہش نہیں کی اور نہ ہی جیل حکا م نے اسے مٹن بریانی دی۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کی طر ف سے جیل میں اجمل قصاب کی ہر حرکت پر نظر رکھی جا تی تھی اور اجمل قصاب اس بات واقف تھا۔ نیکام کا کہنا تھا کہ ایک دن کمرہ عدالت میں اجمل قصاب نے اپنا سر جھکایا اور وہ اپنے آنسوں پونچنے لگا اورمیڈیا نے کچھ لمحے میں یہ خبر نشر کر دی کہ اجمل قصاب کی آنکھ میں آنسو آگئے ۔اس دن رکشا بندھن تھا کچھ لوگوںنے کہا کہ اپنی بہنوں کو یاد کرکے اجمل قصاب کی آنکھوں آگئے جبکہ کچھ لوگ یہ یہاں تک سوچنے لگے آیا کہ یہ دہشتگرد ہے بھی یا نہیں ۔نیکام کا کہناتھا کہ اسی طرح جب انہوںنے کہا کہ اجمل قصاب نے جیل میں مٹن بریانی کھانے کی خواہش کی ہے تو اس بات کو بھی میڈیا نے بڑھا چڑھا کر نشر کیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اجمل کبھی ایسی کسی خواہش اک اظہار نہیں کیا۔یاد رہے کہ اجمل قصاب کو ممبئی حملوں کےچار سال بعدبھارت میں 21 نومبر 2012 کو پھانسی دے دی گئی تھی۔