نیویارک(نیوزڈیسک) اسامہ بن لادن کے گھر پر ریڈ کے دوران ملنے والے خطوط سے بین الاقوامی میڈیا نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ القاعدہ نے سی آئی اے کے ایک ملین ڈالر(10کروڑ روپے)استعمال کئے ۔
تفصیلات کے مطابق یہ رقم افغان حکومت نے 2010ءمیں بطور تاوان ایک سفارت کار کی رہائی کے لئے سی آئی اے کے خفیہ فنڈ سے ادا کی۔عبدالخالق فراحی نامی سفارت کار پشاور میں افغان کونسل جنرل تعینات تھا جب اسے 2008ءمیں القاعدہ نے اغواءکیا۔نیویارک ٹائمز کا کہنا کہ اسے 2010ءمیں 5ملین ڈالر(50کروڑ روپے) کی ادائیگی کے بعد رہا کروایا گیا ،اس رقم میں ایک ملین ڈالر افغان حکومت نے سی آئی اے کے خفیہ فنڈ سے دیا۔ رقم کی ادائیگی افغان صدارتی محل میں کی گئی۔ان باتوں کا انکشاف اسامہ بن لادن کے ایبٹ آباد پناہ گاہ سے ملنے والے خطوط سے ہوا۔ القاعدہ رہنما عطیہ عبدالرحمٰن نے اسامہ کو جون 2010ءمیں ایک خط لکھا جس میں بتایا گیا کہ ہمارے ہاتھ ایک بہت بڑی رقم لگی ہے جو کہ ہتھیاروں کی خریداری ، دیگر ضروریات اور القاعدہ کارکنان کے اہل خانہ کو دی جائے گی۔سی آئی اے نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔