ممبئی (نیوز ڈیسک)بھارت کی سینئر اداکارہ نندیتاداس نے کہاہے کہ انٹرنیٹ کے زمانے میں کچھ بھی عوام سے چھپانا دقیانی پن کی انتہاءہے ، نئی حکومت سے ڈر لگتاہے کیونکہ اپنی بات کہنے کی آزادی صرف ایک مسئلہ نہیں ، یہ ہم سب کی زندگی سے منسلک چیز ہے۔ نندیتا داس کا کہنا تھا کہ سینسر شپ کا عالم یہ ہے کہ ہم کسی فلم میں ’بامبے‘ نہیں کہہ سکتے، آخر پانچ لوگ یہ کیسے طے کر سکتے ہیں کہ کسی کو کیا دیکھنا چاہیے اور کیا نہیں؟ گالیوں کے مسئلے پر ان کی فلم ’فراق‘ پر بھی سینسربورڈ سے تنازع ہوا تھا،ہم سب مانتے ہیں کہ گالی بری بات ہے لیکن گالیاں کچھ لوگوں کی بول چال کا حصہ بھی ہیں اور گالی کسی کردار کا حصہ بھی ہو سکتی ہے۔
بی بی سی سے گفتگوکرتے ہوئے اُن کا کہنا تھاکہ سینسر بورڈ یا دیگر ایجنسیوں کے ذریعے جس طرح کی پہریداری کی جا رہی ہے اس سے اظہار کی آزادی پر حملے جیسی صورت حال ہے، آپ فیس بک پر کوئی چیز لائیک کرو اور آپ کے گھر پولیس آ جائے یا توڑ پھوڑ ہو جاتی ہے۔ اداکارہ نے بتایاکہ حکومت ہی نہیں بلکہ حکومت سے باہر بھی کچھ ایسے لوگ ہیں جنہیں لگتا ہے کہ کچھ بھی کریں تو حکومت اُن کے ساتھ ہے، اس بات کا ڈر ہی نہیں ہے کہ آئین کے تحت کس طرح کا سلوک کیا جانا چاہیے۔
بھارتی اداکارہ نے مودی حکومت کا کچا چٹھاکھول دیا
18
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں