بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

کریمیا کے معاملے پرجوہری فورسز کو الرٹ کرنے پر تیار تھے، روسی صدر

datetime 16  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ ایک برس پہلے کیف میں شورش اور حکومت کی تبدیلی کے بعد کریمیا کے معاملے پر جوہری فورسز کو الرٹ کرنے پر تیار تھے۔ روس کے سرکاری ٹی وی پر نشر کی گئی ایک ڈاکیومینٹری ”ہوم وار ڈباونڈ“ میں صدر پیوٹن نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ یوکرین میں صدر وکٹر یانو کوووچ کی حکومت کے خلاف بغاوت کے بعد کریمیا کا مسئلہ ماسکو کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل تھا، وہاں ہزاروں روسی فوجی اور روسی شہری رہائش پذیرتھے، ان کی زندگیوں کوخطرہ تھا اور ان سے اظہار لاتعلقی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ انھوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں تھا کہ کریمیا میں مغربی ممالک فوجی مداخلت کریں گے یا نہیں تاہم روس اپنے تاریخی مقام کی حفاظت کے لیے جوہری فورسز کو الرٹ کرنے پر تیار تھا۔دستاویزی فلم میں جس کا نام ’مادرِ وطن کو جانے والا راستہ‘ ہے، صدر پوٹن نے کہا ’ہم نے کرائمیا کو یوکرین سے علیحدہ کرنے کا اس وقت تک نہیں سوچا تھا جب تک وہاں واقعات نے نیا رخ اختیار نہیں کیا اور حکومت کا تختہ نہیں الٹا گیا۔‘روس کے جوہری ہتھیاروں کو جنگ میں استعمال کے لیے تیار رکھنے سے متعلق ایک سوال پر صدر پوٹن نے کہا کہ ’ہم ایسا کرنے پر بالکل تیار تھے۔ کرائمیا تاریخی طور پر ہمارا علاقہ ہے۔ وہاں روسی لوگ رہتے ہیں اور وہ خطرے میں تھے۔ ہم انھیں چھوڑ نہیں سکتے تھے۔روسی صدر نے کہا کہ رائے عامہ کے ایک جائزے کے مطابق کرائمیا کے 75 فیصد افراد کی روس سے الحاق کی خواہش تھی۔ تاہم صدر پوتن نے رائے عامہ کے جس جائزے کا حوالہ دیا ہے اس کی کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…