نئی دلی (نیوز ڈیسک) بھارت میں ایک پولیس والے نے اپنی نام نہاد عزت کا تحفظ کرتے ہوئے اپنی جوان بیٹی کو سرعام تشدد کا نشانہ بنا کر اپنی اور بیٹی کی عزت کا ساری دنیا کے سامنے تماشا بنادیا۔اخبار ”ٹائمز آف انڈیا“ کے مطابق راجا رام نامی شخص پولیس میں سب انسپکٹر کے عہدے پر فائز ہے۔ اس نے یہ افواہیں سنی تھیں کہ اس کی بیٹی کسی نوجوان کی محبت میں مبتلا ہے۔
مزید پڑھئے: خواتین اساتذہ پراسکارف پہننے پر پابندی ختم
بدکردار شخص نے اپنی 25 سالہ بیٹی پر ڈاملر فلائی اوور کے قریب درجنوں افراد کے سامنے تھپڑوں، گھونسوں اور ٹھڈوں کی بارش کردی اور بے شرمی کی انتہا کر تے ہوئے اپنی بیٹی کے نازک اعضاءپر بھی وحشیانہ تشدد کر تارہا۔ مزید بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ 50 سے زائد افراد اس شرمناک منظر کو دیکھتے رہے اور کوئی بھی بدبخت شخص کا ہاتھ روکنے کے لئے آگے نہ بڑھا۔ تماش بینوں میں لڑکی کی والدہ بھی شامل تھی جو کہ خاموشی سے اپنی بیٹی پر وحشیانہ تشدد ہوتے دیکھتی رہی۔ قریب ہی واقع دفتر میں کام کرنے والی دو خواتین نیودیتا اور ارچنا نے لڑکی کی حالت زار دیکھی تو مدد کے لئے آگے بڑھیں اور بصد مشکل وحشی باپ کی گرفت سے اسے چھڑایا۔
خواتین نے لڑکی کو اپنی گاڑی میں بند کرکے پولیس کو فون کیا جو آدھے گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچی۔ بعد ازاں یہ انکشاف بھی سامنے آ گیا کہ راجہ رام کی اطلاعات محض افواہوں اور لوگوں کی غلط بیانی پر مشتمل تھیں جبکہ اس کی بیٹی مکمل طور پر شریفانہ زندگی گزار رہی تھی۔ مقامی پولیس کے ایک نمائندہ سے جب اس واقعہ کے متعلق سوال کیا گیا تو اس کا کہنا تھا کہ یہ ایک معمولی سی بات ہے لہٰذا راجا رام کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے۔