لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ کے 60 آئمہ اور مسلم گروپوں کے رہنمائوں نے اسلام کو بدنام کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے حکومت برطانیہ کو کھلا خط دیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ دہشت گردی کے خطرے کو انتخابات سے قبل اپنے سیاسی فائدے اور مفاد کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ بڑی سیاسی جماعتیں یقینی طور پر بدطینتی میں ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑنے کے لئے اس غلیظ مہم میں شامل ہیں۔ کھلے خط جس پر دستخط کرنے والوں میں معروف خاتون صحافی یوون رڈلے اور گوانتا ناموبے کے سابق قیدی معظم بیگ بھی شامل ہیں، انہوں نے مسلمانوں کی شناخت مسخ کرنے پر برطانیہ پر تنقید کی حالانکہ مسلمان نہ صرف تشدد کو ردّ کرتے ہیں بلکہ انہوں نے دہشت گرد کارروائیوں کی کبھی حمایت نہیں کی۔
مزید پڑھئے: غیر ملکیوں کو سعودی جیلوں میں پہنچایا جا رہاہے
دوسری جانب ریورنڈ اشین ڈن نے دعویٰ کیا تھا کہ نوجوان اصل مذہب کو پرکشش اور دلچسپی کا حامل نہ گردان کر جہاد کی طرف مائل ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھئے: سویڈن سے سعودی سفیر کو واپس بلا لیا گیا
آرچ بشپ نے کہا کہ برطانیہ میں مذہبی برادریوں کو دہشت گردی کا متبادل فراہم کرنے کیلئے مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے تا کہ نوجوانوں کی زندگیوں کو بامقصد بنایا جا سکے، لیکن ریورنڈ اشین ڈن نے کہا کہ وہ مسیحیت کی جانب اس لئے مائل ہوئے کیونکہ یہ لوگوں کو درگزر اور محبت کی دعوت دیتا ہے۔