اسلام آباد(نیوز ڈیسک) امریکہ کے اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ ریاست مزوری کے شہر فرگوسن میں دو پولیس اہلکاروں پر فائرنگ ایک ’بہیمانہ حملہ‘ ہے جس سے پولیس میں اصلاحات کا عمل بھی متاثر ہو سکتا ہے۔
یہ دونوں پولیس اہلکار جمعرات کو فرگوسن کے پولیس چیف کے مستعفی ہونے کے بعد ہونے والے مظاہرے کے دوران زخمی ہوئے تھے۔
فرگوسن پولیس کے سربراہ نے اپنے ادارے میں نسلی تعصب کے بارے میں ایک رپورٹ کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔
سینٹ لوئیس کاؤنٹی کے پولیس چیف جان بیلمر کے مطابق زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں میں سے ایک کو چہرے پر اور دوسرے کو کندھے پر گولی لگی ہے۔
بیلمر نے بتایا کہ ’دونوں پولیس اہلکاروں کو گولیاں لگنے سے شدید زخم آئے لیکن وہ ہوش میں تھے اور انھیں ہسپتال سے طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔‘
اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں پر اس قسم کا تشدد ’جارحانہ اور بغاوت آمیز‘ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’اس قسم کے تشدد کے احمقانہ واقعات ان اصلاحات کے لیے خطرہ ہیں جن پر فرگوسن اور ملک کے دیگر علاقوں میں پرامن مظاہرین کی کوششوں کی وجہ سے کئی ماہ سے کام ہو رہا ہے۔
فرگوسن میں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ بہیمانہ حملہ ہے ہولڈر
13
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں