ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی عرب نے سویڈن کے ساتھ فوجی تعلقات میں کشیدگی کے بعد سٹاک ہوم سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔
سویڈن کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ورونیکہ نورلند نے کہا ہے کہ ’انھیں کل ہی یہ علم ہوا ہے کہ سعودی عرب نے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔‘
اس ہفتے کے اوائل میں سویڈن نے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ طویل عرصے سے قائم فوجی معاہدے کو منسوخ کر دے گا۔
کڑوڑوں ڈالر کے ہتھیار سعودی عرب کو فراہم کیے جانے کا یہ معاہدہ مئی میں ختم ہو رہا تھا۔
سویڈن نے سعودی عرب کے ساتھ ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کی دھمکی اس وقت دی تھی جب سعودی حکومت نے سویڈن کے وزیر خارجہ کے عرب لیگ میں خطاب کو رکوانے کا فیصلہ کیا تھا۔
سویڈن نے کہا کہ انھوں نے ریاض سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
سویڈن کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سعودی عرب نے سویڈن سے اپنا سفیر واپس بلانے کے فیصلے کی یہ وجہ بیان کی ہے کہ سویڈن سعودی عرب کو انسانی حقوق اور جمہوریت کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بناتا ہے۔
گزشتہ پیر کو سویڈن کی وزیر خارجہ مس والسٹورم نے قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس میں اپنی تقریر کی کاپی آن لائن پر شائع کی تھی۔
اس تقریر میں انھوں نے یہ بھی لکھا تھا کہ عرب لیگ سویڈن کا ایک کلیدی ساتھی ہے۔
انھوں نے سویڈن کی طرف سے فلسطین کو عیلحدہ ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے اقدام کو بھی اجاگر کرنا تھا اور ساتھ ہی انھوں نے انتہا پسندی اور عورتوں کی خطنے جیسے مسائل کو بھی اٹھانا تھا۔
سویڈن کی سوشل ڈیموکریٹ حکومت گزشتہ اکتوبر میں اقتدار میں آئی تھی اور انھوں نے انسانی حقوق کو اپنی خارجہ پالیسی کا محور بنانے کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ ماہ والسٹروم نے سویڈن کی پارلیمان میں کہا تھا کہ ریاض خواتین کے حقوق کی پاسداری نے کر رہا اور انھوں نے رافع بداوی کو کوڑوں کی سزا پر بھی تنقید کی تھی۔
انھوں نے سعودی عرب کو ایک آمریت بھی قرار دیا تھا۔
سویڈن سے سعودی سفیر کو واپس بلا لیا گیا
12
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں