اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں مقیم ایک مشہور بیلی ڈانسر کو قومی پرچم کی توہین کے الزام میں جیل کی سزا کا سامنا ہے۔آرمینیا سے تعلق رکھنے والی اس بیلی ڈانسر پر الزام ہے کہ اس نے مصر کے تین رنگوں سرخ ،سفید اور سیاہ پر مشتمل قومی پرچم ایسا لباس پہن کر ایک تقریب میں ڈانس کیا تھا۔مصری روزنامے الاہرام کی رپورٹ کے مطابق اس رقاصہ کا کیس عدالت میں بھیج دیا گیا ہے۔خوبرو بیلی ڈانسر سفیناز بھڑکیلے لباس پہن کر رقص کرتی ہیں اور اس کے رنگا رنگ ویڈیو کلپ انٹر نیٹ کے ذریعے منظرعام پر آتے رہتے ہیں۔مصری پراسیکیوٹرز نے گذشتہ سال اگست میں اس کو قومی پرچم کی توہین کے الزام میں مزید تفتیش کے لیے طلب کیا تھا۔اس نے بحیرہ احمر کے کنارے واقع ایک سیاحتی مقام پر یہ لباس پہن کر ایک پارٹی میں ڈانس کیا تھا۔مارچ کے اوائل میں مصر میں مقبول اس آرمینیائی ڈانسر کو اس واقعے پر پوچھ تاچھ کے لیے گرفتار کیا گیا تھا لیکن اس کو اسی روز 2620 ڈالرز کی ادائی کے بدلے میں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔واضح رہے کہ مصر میں جون 2014ء سے نافذ العمل ایک قانون کے تحت قومی پرچم کی توہین کے مرتکب شخص کو قید اور جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔ اگر عدالت سفیناز کو قصور وار ٹھہراتی ہے تو اس کو ایک سال تک قید اور چار ہزار ڈالرز جرمانے کی سزا کا سامنا ہوسکتا ہے۔سفیناز کا اپنے دفاع میں کہنا ہے کہ ”میں نے مصری پرچم کے رنگوں والا لباس مصر کی محبت میں زیب تن کیا تھا”۔ان کا مزید کہنا ہے کہ وہ مصر سے کہیں اور جانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ہیں۔وہ دوسال قبل مصر میں وارد ہوئی تھیں۔اس کے بعد انھوں نے مصر کی متعدد فلموں میں کام کیا ہے اور امیر کبیر خاندانوں کی شادی کی تقریبات میں اپنے رقص کا جادو جگایا ہے۔