اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سخت گیر مزاج کے حامل آیت اللہ محمد یزدی کو ایران کی مجلس خبرگان رہبری کو نیا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے۔
مجلس خبرگان رہبری رہبر اعلیٰ کے انتخاب اور ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی ایک کونسل ہے۔
آیت اللہ محمد یزدی نے اعتدال پسند سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کو 46 کے مقابلے میں 73 ووٹوں سے شکست دی ہے۔
نامہ نگاروں کے مطابق آیت اللہ یزدی کو اس عہدے کے لیے دوڑ میں نمایاں نہیں سمجھا جارہا تھا۔
وہ آئندہ فروری تک مجلس کی صدارت کریں گے جب اس کے تمام 86 ممبران کے انتخابات قومی انتخابات کے ساتھ منعقد ہوں گے۔
یہ انتخاب ایک نازک موقع پر کیا گیا ہے جب ایران کے 75 سالہ رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کی خراب صحت کے حوالے سے افواہیں گردش کررہی ہیں۔
مجلس خبرگان رہبری کی ذمہ داریوں میں رہبراعلیٰ کا انتخاب، ان کی کارکردگی کی نگرانی اور ذمہ داری کو نبھانے میں کوتاہی برتنے پر انھیں اس عہدے سے ہٹانا شامل ہے۔
پیر کو ہونے والا انتخاب اکتوبر میں سابق چیئرمین آیت اللہ محمد رضا مھدوی کنی کی موت کی وجہ سے منعقد کیا گیا۔ انھیں ایرانی سیاست میں ایک متحد کرنے والی شخصیت سمجھا جاتا تھا۔
آیت اللہ یزدی کا شمار ان پانچ امیدواروں میں ہوتا ہے جو اس عہدے کے لیے ایرانی میڈیا میں پیش کیے گئے تھے، تاہم خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یزدی کے بارے میں زیادہ بات چیت نہیں کی جا رہی تھی۔
83 سالہ آیت اللہ یزدی نے سنہ 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد پارلیمنٹ میں ڈپٹی سپیکر کے طور پر فرائض سرانجام دیے تھے اور سنہ 1999 تک ایک دہائی کے لیے عدلیہ کی سربراہی بھی کر چکے ہیں۔
انھوں نے سنہ2007 سے سنہ2011 تک مجلس خبرگان رہبری کے سابق چیئرمین رفسنجانی کے مقابلے میں تقریباً دگنے ووٹ حاصل کیے۔
محمد یزدی ایرانی مجلس خبرگان رہبری کے نئے سربراہ
11
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں