جدہ (مانیٹرنگ ڈیسک) میونسپلٹی کی جانب سے پرائیویٹ اداروں کے غیر ملکی نمائندگان کیلئے حکم جاری کر دیا گیا ہے کہ وہ دفتری دستاویزات کی پراسسنگ نہ کریں اور میونسپل کے محکمہ جات اور شاخوں کو اس فیصلہ پر عملدرآمد کی ہدایات کر دی گئی ہیں۔
شہر میں میونسپلٹی کی تمام شاخوں کو ایک سرکلر جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انجینئرنگ دفاتر، کارپوریٹ یا افراد کی دستاویزات کی پراسسنگ غیر سعودی نہیں کریں گے۔ اخبار ”مکہ“ کے مطابق میونسپلٹی کی جانب سے اپنے ذیلی اداروں کو سخت وارننگ دی گئی ہے کہ اگر کوئی غیر سعودی دستاویزات کی پراسسنگ کرتا پکڑا گیا تو متعلقہ ادارے کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جدہ کے میئر ہانی ابوراس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ حکام بالا کی ہدایات کے مطابق ہے جس کا مقصد پرائیویٹ سیکٹر میں سعودی ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہے۔
اخبار ”سعودی گزٹ“ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ میونسپلٹی کے علم میں آیا تھا کہ اس کی کچھ ذیلی شاخیں تاحال پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں کے غیر ملکی نمائندگان کو قبول کر رہی ہیں اور ان کے ساتھ معاملات کر رہی ہیں، جسے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔