بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

ایران نے کرنسی نوٹوں سے جوہری پروگرام کا نشان مٹانا شروع کردیا

datetime 10  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایران کی حکومت نے کرنسی نوٹوں پر موجود ’جوہری پروگرام کی علامت‘ مٹانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جس پر ملک کے قدامت پسند حلقوں کی جانب سے سخت ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ابتدائی طور پر ایران کے مرکزی بنک کی جانب سے 50 ہزار ایرانی ریال کی مالیت کے کرنسی نوٹوں سے جوہری پروگرام کی تصویر ہٹا کر اس کی جگہ جامعہ تہران کی تصویر لگائی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد عالمی برادری اور تہران کے درمیان جوہری تنازع پر ممکنہ ڈیل کی نشاندہی ہے۔ ایرانی حکومت اپنے کرنسی نوٹوں سے جوہری پروگرام کی علامت مٹا کر عالمی رائے عامہ کو تہران پر عاید اقتصادی پابندیاں اٹھانے پر قائل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔دوسری جانب ملک کے بنیاد پرست حلقوں کی جانب سے کرنسی نوٹوں سے جوہری پروگرام کی تصویر ختم کرنے پر حکومت کو کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ قومی سلامتی اور خارجہ کمیٹی کے رکن اور پارلیمنٹ کے ممبر علاء الدین بروجردی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سرکاری کرنسی نوٹوں سے جوہری پروگرام کی علامت ختم کرنا ایرانی شہدائ کےخون سے غداری کے مترادف ہے۔ انہوں نے مرکزی بنک سے مطالبہ کیا کہ وہ جوہری پروگرام کی علامت کے بغیر کرنسی نوٹ جاری نہ کرے۔خیال رہے کہ ایران کے مرکزی بنک نے کچھ ہی عرصہ قبل پانچ لاکھ ایرانی ریال کا ایک کرنسی نوٹ متعارف کرایا تھا۔ اس سے قبل ملک میں سب سے بڑی مالیت کا کرنسی نوٹ پچاس ہزار ریال کا سمجھا جاتا تھا۔ اب پانچ لاکھ اور پچاس ہزار مالیت کے کرنسی نوٹوں سے جوہری پروگرام کی علامت کو ختم کیا جا رہا ہے۔حال ہی میں ایران کے مرکزی بنک کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ نئے کرنسی نوٹوں میں کچھ ترامیم کی گئی ہیں جس کے بعد انہیں مارکیٹ میں دے دیا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جوہری پروگرام کی تصویر کے بغیر تیار کردہ نوٹوں کے ساتھ بھی ایسے ہی لین دین کیا جائے گا جس طرح دیگر کرنسی نوٹوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔درایں اثناء عالمی توانائی ایجنسی کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد ایجنسی کے چیئرمین ماسیموآبارو کی معاون خصوصی ’فاریو رانٹا‘ کی قیادت میں تہران پہنچا ہے۔ اپنے دو روزہ دورے کے دوران عالمی توانائی ایجنسی کا وفد ایرانی حکام کے ساتھ تہران کے متنازعہ جوہری پروگرام کو “رول بیک” کرنے سے متعلق بات چیت کرے گا۔ایرانی خبر رساں اداروں نے قومی توانائی ایجنسی کے ڈپٹی چیئرمین بہروز کمال وندی کا ایک بیان شائع کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ تہران اور عالمی توانائی بورڈ کے حکام کے درمیان دو اہم موضوعات پر بات چیت کی جائے گی۔ اول ایران میں تیار ہونے والے نیوٹران کی مقررہ مقدار اور اس کی منتقلی کے بارے میں عالمی ادارے کو معلومات کی فراہمی اور دوم مریوان جوہری پلانٹ میں ہونے والے دھماکوں سے پیدا ہونے والے شکوک وشبہات کے بارے میں آگاہی شامل ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…