اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند رہنماء مسرت عالم بٹ کو جیل سے رہا کرنے کے فیصلے پر بھارت کی پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کا اجلاس جیسے ہی شروع ہوا حزب اختلاف کے ارکان نے مسرت عالم کی رہائی پر حکومت سے بیان دینے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے سینئر رہنما ملیکا ارجن نے لوک سبھا میں یہ سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا شخص جو 120 نوجوانوں کے قتل کا سبب بنا ہو اور جس کے خلاف جرائم کے سنگین الزامات ہوں اسے کس طرح رہا کیا جا سکتا ہے؟۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت مسرت عالم کی رہائی کے بارے میں حزب اختلاف کے جزبات سے متفق ہے تاہم انھوں نے کہا کہ کشمیر کی حکومت نے اس سلسلے میں ان کی حکومت سے کوئی صلاح مشورہ نہیں کیا اور نہ ہی اس کے بارے میں کوئی اطلاع دی۔ مودی نے ایوان کو یقین دلایا کہ حکومت قومی سلامتی کے معاملات سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔