جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایران کے نام کانگریس کا خط جوہری بات چیت میں مداخلت ہے ،اوباما

datetime 10  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکہ کے صدربا راک اوباما نے امریکی کانگریس کے رپبلکن سینیٹرز کی جانب سے ایران کے نام خط پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوانِ نمائندگان کے ان ارکان نے جوہری پروگرام پر جاری بات چیت میں ’مداخلت‘ کی ہے۔ خط لکھنے والے 47 سینیٹرز نے ایک طرح سے ایران کے سخت گیر رہنماو¿ں کے ساتھ ’غیرمعمولی اتحاد‘ کر لیا ہے۔47 ریپبلکن سینیٹرز کی جانب سے دستخط شدہ اس خط میں ایران کو یاد دلایا گیا ہے کہ اس کے جوہری پروگرام پر کوئی بھی معاہدہ اس وقت تک صرف ایک ’ایگزیکیٹو ایگریمنٹ‘ ہی رہے گا جب تک کانگریس اس کی منظوری نہیں دے دیتی۔اس وقت ایران کے جوہری پروگرام پر عالمی مذاکرات نازک موڑ پر ہیں اور اس سلسلے میں معاہدہ طے پانے کے لیے حتمی مدت 31 مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔خط پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا ہے کہ ’میرے خیال میں یہ کچھ مضحکہ خیز سی بات ہے کہ کانگریس کے کچھ ارکان ایران کے سخت گیر عناصر کے ہمراہ ایک نکتے پر اکھٹا ہونا چاہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’یہ تو ایک غیرمعمولی اتحاد ہے۔براک اوباما کے مطابق وہ ایران کے جوہری معاہدے پر بات چیت کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے کوششوں پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔اس سے قبل امریکی صدر کے دفتر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ خط نے سفارتی بات چیت میں خلل ڈالا ہے۔ وائٹ ہاو¿س کے پریس سیکریٹری جوش ارنسٹ کا کہنا تھا کہ ’یہ جنگ کی جانب تیزی سے بڑھنے جیسا ہے یا کہیں کہ کم از کم عسکری مداخلت کی جانب تیزی سے بڑھنے جیسا ہے۔‘ایران نے بھی اس خط کو پروپیگنڈے کی کوشش قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ اگر اگلی امریکی حکومت کسی معاہدے کو ختم کرتی ہے تو یہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہوگی۔ایرانی حکام کے نام اپنے خط میں امریکی سینیٹروں نے کہا ہے ممکن ہے کہ ایرانی رہنما امریکہ کے آئینی نظام سے مکمل طور پر واقف نہ ہوں۔انھوں نے کہا ہے کہ کوئی بھی ایسا معاہدہ جسے کانگریس کی حمایت حاصل نہیں محض امریکی صدر براک اوباما اور ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای کے درمیان ہونے والا معاہدہ ہی ہوگا۔سینیٹرز نے یہ بھی کہا ہے کہ ان میں سے بیشتر اس وقت بھی ایوان کے رکن ہوں گے جب جنوری 2017 میں براک اوباما کے دورِ اقتدار کی مدت ختم ہو جائے گی۔دریں اثنا امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ وزیرِ خارجہ جان کیری جوہری پروگرام پر بات چیت کے لیے اتوار کو سوئٹزرلینڈ میں اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کریں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…