بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

راولپنڈی میں پیدا ہونے والے بھارت کے معروف صحافی ونود مہتہ انتقال کر گئے

datetime 8  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (نیوز ڈیسک)بھارت کے سینیئر صحافی اور ’آؤٹ لک‘ میگزن کے بانی ایڈیٹر ونود مہتا کا آج یعنی اتوار کو نئی دہلی میں انتقال ہو گیا ہے۔وہ 72 سال کے تھے اور نئی دہلی کے معروف ہسپتال آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) میں بھرتی تھے۔ایمز کے ترجمان امیت گپتا نے بتایا کہ ان کی موت متعدد اعضا کے ناکام ہو جانے کی صورت میں ہوئی۔صحافت کے شعبے میں ان کی گرانقدر خدامات کے اعتراف میں انھیں باوقار ’جی کے ریڈی میموریئل ایوارڈ‘ سے نوازا گیا تھا۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا: ’مہتا کھلے اور براہ راست طور پر اظہار خیال کرتے تھے۔ ونود مہتا کو ایک ذہین صحافی اور مصنف کے طور پر یاد کیا جائے گا۔‘ان کی تصانیف میں مینا کماری کی سوانح بھی شامل ہے۔ونود مہتا کی پیدائش سنہ 1942 میں راولپنڈی میں ہوئی تھی جو تقسیم ہند کے بعد پاکستان کا حصہ ہے۔ تقسیم کے بعد وہ لکھنؤ کے سائشتہ ماحول میں پلے بڑھے۔ان کی یادداشت ’لکھنؤ بائے‘ سنہ 2010 میں شائع ہوئی اور تب سے وہ لوگوں کی دلچسپی کا باعث رہی ہے۔انھوں نے ’دا سنڈے آبزرور‘، ’دا انڈیپنڈنٹ‘ اور ’دا پایونیئر‘ کو کامیابی سے ہمکنار کرایا۔انھوں نے ہندی سینیما کی معروف اداکارہ مینا کماری کی سوانح بھی لکھی ہے۔ اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے چھوٹے بیٹے سنجے گاندھی کی سوانح بھی لکھی ہے جو جوانی میں ہی ایک حادثے کا شکار ہو گئے تھے۔صحافت کی دنیا سے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور سرکردہ صحافی اپنے اپنے دکھ اور روابط کا اظہار کر رہے ہیں۔صحافی راجدیپ سردیسائی نے انھیں ’بہادر اور اخیر تک اپنے اقدار سے نہ ہلنے والے صحافی‘ کے طور پر یاد کیا ہے۔ونود مہتا بہت رنگا رنگ طبیعت کے مالک تھے اور رنگین چھینٹ کی قمیض میں بہت نظر آتے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…