جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ٹوئٹر پر دولتِ اسلامیہ کے کم از کم 46 ہزار حمایتی اکاؤنٹ

datetime 7  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایک حالیہ امریکی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے حامی اکاؤنٹس کی تعداد کم ازکم 46 ہزار ہے۔
امریکی تھنک ٹینک بروکنگ انسٹی ٹیوٹ کی معاونت سے دولتِ اسلامیہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کی تعداد سے متعلق یہ رپورٹ 2014 کے آخری تین ماہ میں مرتب کی گئی۔
بتایا گیا ہے کہ دولت اسلامیہ کے حامی عمومی طور پر شام اور عراق کی حدود میں ہی بستے ہیں۔
ان میں سے 75 فیصد ایسے ہیں جو ٹوئٹر پر پیغام لکھتے ہوئے عربی زبان استعمال کرتے ہیں جبکہ دولتِ اسلامیہ کی حمایت کرنے والے ان اکاؤنٹس میں ہر پانچ میں سے ایک اکاؤنٹ پر انگریزی زبان استعمال ہو رہی ہے۔
یاد رہے کہ اپنے نظریات کی ترویج کے لیے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے استعمال کرتی ہے۔
اس امریکی رپورٹ کو’ آئی ایس آئی ایس مردم شماری‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس کی تحریر کا فریضہ بروکنگ انسٹی ٹیوٹ کے ایم جے برجر اور جوناتھن مورگن نے سرانجام دیا ہے۔
برجر سمجھتے ہیں کہ ’جہادی کسی بھی قسم کی ٹیکنالوجی کا استعمال یں گے جو ان کے کام میں فائدہ مند ہوگی۔‘ ان کی نظر میں دولتِ اسلامیہ تمام شدت پسند گروہوں سے زیادہ کامیاب ہے۔
اس تحقیق میں انھیں معلوم ہوا کہ ٹوئٹر پر دولتِ اسلامیہ کے 46 ہزار حمایتی اکاؤنٹس کے فالوورز کی اوسط تعداد 1000 کے قریب تھی۔ مائکرو بلاگنگ کی کسی بھی ویب سائٹ پر کسی اکاؤنٹ کے فالورز میں اس تعداد کو کافی بڑا سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ان اکاؤنٹس میں سے زیادہ ترگذشتہ برس ہی بنائے گئے تاہم ٹوئٹر کی انتظامیہ کی جانب سے سال 2014 کے آخری مہینوں میں دولتِ اسلامیہ کے حامی ایک ہزار سے زائد اکاؤنٹس کی بندش کے باوجود اکاؤنٹس کی موجودہ تعداد سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس تنظیم کی حمایت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
ایم جے برجر نے دورانِ تحقیق دولتِ اسلامیہ کے حمایت یافتہ اکاؤنٹس کی زیادہ سے زیادہ تعداد 90 ہزار تک پائی تاہم نتائج مرتب کرتے ہوئے موثر اکاؤنٹس کی تعداد 46 ہزار بتائی گئی۔
جہادی گروہوں پر نظر رکھنے والے تجزیہ نگار ایرن زیلن کے مطابق رپورٹ میں بتائے گئے کم سے کم اکاؤنٹس کی مدد سے بھی دولتِ اسلامیہ کے حامیوں کی تعداد لاکھوں تک رسائی ہو گی۔
مگر ساتھ ہی ساتھ انھوں نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ دولتِ اسلامی کے کسی ایک حامی کے پاس ایک سے زیادہ ٹوئٹر اکاؤنٹس ہوں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…