اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بھارت کی شمال مشرقی ریاست ناگالینڈ کے علاقے دیماپور میں مشتعل افراد نے سینٹرل جیل پر دھاوا بول کر لڑکی سے زیادتی کے مبینہ مجرم کو حوالات سے نکالا اور اس پر تشدد کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ مشتعل افراد کو منتشر کرنے کیلیے پولیس کی فائرنگ سے کم ازکم 20 افراد زخمی ہوئے اور پولیس کی10 گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔مظاہرین نے برہنہ لاش کو موٹر سائیکل سے باندھ کر کلاک ٹاور تک گھماتے رہے،35 سالہ مجرم کی شناخت سید فرید خان کے نام سے ہوئی جو استعمال شدہ کاروں کی خرید و فروخت کا کاروبار کرتا تھا، پولیس کی جانب سے بچانے اور ہسپتال پہنچانے سے پہلے ہی وہ دم توڑ گیا، آسام سے آ کر آباد ہونے والا ملزم مشتبہ طور پر بنگلہ دیشی باشندہ تھا، دیماپور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ میرن جامیر نے بتایا کہ صورت حال انتہائی کشیدہ ہے، ہم امن و امان بحال کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔