نیویارک(نیوز ڈیسک) 2600 ایکڑ میں پھیلا یہ ہے امریکہ کے ارجونا کا ٹكسن صحرا. یہ سائز میں 1300 فٹ بال میدانوں کے برابر ہے. یہاں ہزاروں کی تعداد میں کئی نسل پرانے فوجی طیاروں کی پوری کھیپ موجود ہے. بونيارڈ کے نام سے مشہور اس جگہ کو طیاروں کے قبرستان کے طور پر جانا جاتا ہے. بونيارڈ میں کارگو لفٹر سے لے کر بم بار ہوائی جہاز، اے 10 تنھڈربولٹس، هركولس فائٹرس اور ایف -14 ٹمكیٹ فائٹرس تک کئی طیارے موجود ہیں. امریکہ کا 309 واں ایرواسپیس مینٹننس اینڈ ري جنریشن گروپ یہاں پہنچنے والے طیاروں کی مرمت کرتا ہے اور کچھ طیاروں کودوبارہ پرواز کے قابل بناتا ہے. مائیکروسافٹ بنگ نے سیٹلائٹ کے ذریعہ اس کی بہترین فوٹیج تیار کی ہیں. اس میں بونيارڈ كوتين حصوں کی توسیع علاقے کو دیکھا جا سکتا ہے. 2005 میں جب سیٹلائٹ امیجنری سافٹ ویئر لانچ ہوا تھا، تب یہ جگہ گوگل ارتھ یوزرس کے لئے تجسس کا موضوع بنی ہوئی تھی. تاہم، اب سیٹلائٹ کے ذریعہ اس کی کہیں زیادہ صاف تصویر دیکھی جا سکتی ہے. اری جونا میں ہی موجود ڈیوس منتھن ایئر فورس بیس میں 35 بلین ڈالر (2157 ارب روپے) کے پرانے طیاروں کے صحیح-سلامت حصے سنبھال کر رکھے جاتے ہیں. یہ قریب 4400 ایيركرافٹس کا گھر ہے. وہیں، ا سٹیل کے ساڑھے تین لاکھ سامانوں کا یہ قبرستان ہے. انجن، جنگ کے سامان ، الیکٹرانکس سے لے کر مرمت کئے ہوئے طیاروں کے دیگر حصے یہاں کم قیمت میں ملتے ہیں. امریکی حکومت نے دوسرے ممالک کو بھی یہاں سے پرانے حصے اور طیارے خریدنے کی چھوٹ دے رکھی ہے. یہاں رکھے گئے طیاروں میں نئے سے لے کر امریکی فوج کی طرف سے دوسرے عالمی جنگ میں استعمال کئے گئے طیارے تک شامل ہیں. ان میں سرد جنگ کے دور کا بم بار طیارے بی -52 بھی شامل ہیں جسے 1990 میں امریکہ اور سوویت یونین کے درمیان ہوئے ایک معاہدے کے بعد جنگی بیڑے سے ہٹا دیا گیا تھا. گزشتہ 60 سال سے اس جگہ کا استعمال ملٹری طیارہ کو رکھنے کے لئے کیا جا رہا ہے. یہاں کے انوکھے نزاروں کو ہالی وڈ نے ٹرانسفارمرز جیسی فلموں میں بھی جگہ دی ہے. اس کا قیام دوسری جنگ عظیم کے ٹھیک بعد کیا گئا تھا. اس جگہ کا انتخاب بھی اس کی اونچائی اور خشک حالات کو دیکھتے ہوئے کیا گیا تھا. اس کے پیچھے وجہ یہ تھی کہ یہاں طیارے باہر رکھنے کے بعد بھی جلد خراب نہیں ہوں گے.
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں