اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیویارک کی ایک جیوری نے ایک پاکستانی کو دہشت گرد کارروائیوں کی سازش میں ملوث ہونے کا مجرم قرار دے دیا ہے۔ پہلی بار ا±سامہ بن لادن کی رہائش گاہ سے ملنے والے کاغذات کو بطور شہادت پیش کیا گیا۔ بارہ رکنی جیوری کے مطابق اٹھائیس سالہ عابد نصیر القاعدہ کے اس سیل کے سربراہ تھے جس نے مانچسٹر اور نیویارک میں حملے کی سازش تیار کی تھی۔ جیوری نے عابد نصیر کو دہشت گردوں کی عملی مدد کرنے اور مانچسٹر کے آرناڈیل سکوائر میں دھماکے کے لئے دھماکہ خیز مواد مہیاءکرنے کے الزام کو صحیح مانتے ہوئے انھیں مجرم قرار دے دیا ہے عابد نصیر عدالت میں اپنا دفاع خود کر رہے تھے۔ برطانیہ کی ایک عدالت نے ناکافی شہادتوں کی بنا پر عابد نصیر کے خلاف مقدمہ ختم کر دیا تھا۔ پھر برطانیہ نے انھیں امریکہ کے حوالے کر دیا۔