اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارتی حکومت نے ریاست مہاراشٹر میںگائے کو ذبح کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے اور صدر پرنب مکھر جی نے اس حوالے سے رےاستی اسمبلی کی طرف سے پاس کیے جانے والے بل پر دستخط کر دیے ہیں۔ بھارتی رےاست مہارشٹر کے وزیر اعلیٰ نے بل پاس ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل گزشتہ 19برس سے زیر التوا تھا اورانہیں خوشی ہے کہ صدر نے اس پر دستخط کر دیے ہےں۔ انہوںنے سماجی رابطو ں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا ہے کہ گاﺅ کشی پر پابندی کا انکا خواب اب پورا ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ بل 1995میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی رےاستی حکومت نے پاس کیا تھا اور یہ گزشتہ 19برس سے صدر کے پاس زیر التوا تھا۔ انہوںنے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کے ایک وفد نے گزشتہ دنوں نئی دلی میں صدر پرنب مکھر جی سے ملاقات میں انہیں بل پر دستخط کی استدعاکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بل کی منظوری کے بعد گاﺅ کشی کرنے یا اس کا گوشت فروخت کرنے والے کو دس ہزار روپے جرمانے کے ساتھ پانچ برس قید ہوسکتی ہے۔دریں اثناہندو انتہا پسند جماعت شیو سینا کے ترجمان جریدے ” سامنا“نے لکھا ہے کہ بھارتی مسلمان یا تووندے ماترم گائیں یا پھر ملک چھوڑ دیں۔