افغانستان میں ڈرون حملے کے نتیجے میں داعش اور طالبان کے اہم رہنما سمیت 8 افراد ہلاک ہوگئے۔
نیٹو حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش کے اہم کمانڈر ملا عبدالرؤف خادم اپنے بہنوئی اور 3 دیگر مقامی رہنماوں کے ساتھ کار میں سوارصوبہ ہلمند کے علاقے کاجاکی سے منتقل ہورہے تھے کہ نیٹو کے ڈرون طیارے نے ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کار میں سوار تمام افراد ہلاک ہوگئے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملا عبدالرؤف خادم گوانتاناموبے سے 2007 میں رہا کر افغانستان آیا اور طالبان سے علیحدگی اختیار کرکے داعش کے امیر کی اطاعت کی جس کے بعد اسے افغانستان میں داعش کا ڈپٹی کمانڈر مقرر کیا گیا۔
دوسری جانب مقامی طالبان رہنما نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملا عبدالرؤف باقاعدہ طور پر داعش میں شامل نہیں ہوئے تھے جب کہ طالبان کی مقامی قیادت نے بھی ڈرون حملے میں ملا عبدالرؤف کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔