منگل‬‮ ، 28 جنوری‬‮ 2025 

پاکستانی نژاد امریکی لڑکی حمنہ ظفر نے والدین کی پسند سے کزن سے ہونے والی شادی سے بچنے کیلئے امریکا کی فضائیہ میں شمولیت اختیار کرلی

datetime 11  دسمبر‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)پاکستانی نژاد امریکی لڑکی حمنہ ظفر نے والدین کی پسند سے کزن سے ہونے والی شادی سے بچنے کے لیے امریکا کی فضائیہ میں شمولیت اختیار کرلی۔امریکی میگزین کی رپورٹ کے مطابق حمنہ ظفر نامی لڑکی کی خاندانی اور ثقافتی دباؤ کے خلاف مزاحمت اور انفرادی خوابوں کے حصول کے لیے جدوجہد کی دلچسپ کہانی سامنے آئی ہے جس نے محض 19 سال کی عمر میں اپنی زندگی کا اہم ترین فیصلہ کیا۔

حمنہ کو معلوم تھا کہ اگر وہ والدین کی پسند کے خلاف جاتی ہے یعنی پاکستان میں مقیم کزن سے شادی سے انکار کرتی ہے تو وہ خاندان سے محروم ہوجائے گی، اس کے باوجود اس نے بغاوت کی اور اپنے خوابوں کو پائے تکمیل تک پہنچانے کا عزم کیا۔ 2019 میں حمنہ جب اپنی فیملی کے ساتھ پاکستان آئیں تو اْنہیں یہ معلوم ہوا کہ ان کی فیملی پاکستان صرف ان کے رشتے داروں سے ملنے کے لیے نہیں بلکہ یہاں ان کی منگنی کرنے آئی ہے۔اس انکشاف نے حمنہ ظفر کو بالکل حیران اور پریشان کر دیا کیونکہ ان پر ایسے انسان سے منگنی کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا تھا جس کا اْنہوں نے انتخاب نہیں کیا تھا۔ایسی صورتِ حال میں حمنہ کو اپنے والدین کی روایات اور ان کی اپنی خواہشات میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا، لڑکی نے اپنی خودمختاری کی قربانی دینے سے انکار کرتے ہوئے ایک جرات مندانہ منصوبہ بنایا اور امریکی بحریہ میں بھرتی کرنے والے ایک افسر کے پاس پناہ حاصل کی اور بعد میں کچھ عرصے کے لیے اپنے ایک کالج فرینڈ کی فیملی کے پاس رہنے لگیں۔

حمنہ ظفر کو کلاڈیا بیریرا نامی ایک خاتون نے اپنے گھر میں پناہ دی اور ایسوسی ایٹ ڈگری مکمل کرنے کے لیے درکار مدد فراہم کی، اسی لیے اب حمنہ ظفر کلاڈیا بیریرا کو’ماں’ کہہ کر پکارتی ہیں۔2022 میں حمنہ ظفر نے ایک اور جرات مندانہ قدم اٹھایا اور امریکی ائیر فورس میں بھرتی ہو گئیں جہاں وہ اب سکیورٹی ڈیفنڈر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔23 سالہ خاتون نے اپنی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہمیشہ اپنے والدین، بہنوں اور خاندان کے بارے میں سوچا لیکن جس رات میں گھر سے گئی اس رات صرف اپنے بارے میں ہی سوچا۔

انٹرویو میں لڑکی نے بتایا کہ میں یہی سوچتی تھی کہ میرے اہلخانہ اب دقیانوسی سوچ سے باہر آگئے ہوں گے لیکن کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ وہ میری اس طرح زبردستی اپنی پسند کی شادی کروائیں گے۔حمنہ کے مطابق اس کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا اور شادی سے انکار اور گھر سے فرار ہونے کے بعد فیملی نے اسے اپنانے سے انکار کردیا۔



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…