ملکہ وکٹوریہ کی 121 سال قبل فوجی کو بھیجی گئی چاکلیٹ مل گئی

1  اپریل‬‮  2021

لندن (این این آئی)ایک سو اکیس سال قبل ملکہ برطانیہ کی جانب سے جنوبی افریقہ میں لڑنے والے فوجی کو بھیجی جانے والی چاکلیٹ بار اسی حالت میں ملی ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ چوکلیٹ بوئر جنگ لڑنے والے ایک فوجی سر ہنری ایڈورڈ پاسٹن کو بھجوائی گئی جو ان کے ہیلمٹ سے ملی ہے۔یہ چاکلیٹ مشرقی

انگلینڈ کے علاقے نورفوک میں 500 سال پرانے آکسبرگ ہال میں ان کے آبائی گھر میں موجود تھی۔تاریخی ورثے کے حوالے سے کام کرنے والے ادارے کلچرل ہیریٹج کیوریٹر نیشل ٹرسٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ‘اگرچہ آپ اسے اپنے ایسٹر کے تحفے کے طور نہیں لیں گے تاہم یہ ابھی تک مکمل اور درست حالت میں ہے۔چاکلیٹ کے دھاتی ڈبے کے ساتھ ملکہ وکٹوریہ کا ہاتھ سے لکھا یہ پیغام بھی موجود ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ‘میں آپ کے نئے سال کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتی ہوں۔’ڈبے پر ‘ساؤتھ افریقہ 1900’ بھی لکھا گیا ہے جبکہ ساتھ میں ملکہ کی تصویر بھی ہے۔نیشنل ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ ‘خیال یہی کیا جاتا ہے کہ ہنری نے ہیلمٹ اور چاکلیٹ کو جنگ کی یادگار کے طور پر رکھ لیا تھا۔ یہ چیزیں ان کی بیٹی فرانسس گریٹ ہیڈ کے سامان سے ملی ہیں جو 2020 میں 100 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔سنہ 1899 سے 1902 تک جاری رہنے والی بوئر جنگ میں برطانوی فوجوں نے جنوبی افریقہ کی دو آزاد ریاستوں

کے خلاف لڑائی لڑی تھی جن کو بوئرز چلا رہے تھے اور وہاں سے بڑی مقدار میں ہیرے اور سونا ملا تھا۔ملکہ وکٹوریہ نے آدھ پونڈ کی ایک لاکھ چاکلیٹ بارز فوجیوں کا حوصلہ بلند کرنے کے لیے بھجوائی تھیں۔اس وقت برطانیہ میں چاکلیٹ بنانے والی کمپنیوں میں کیڈبری، فرائی اینڈ رینٹری

شامل تھیں جن کی یونین بنی ہوئی تھی اور وہ جنگ کے خلاف تھیں، اس لیے انہوں نے بغیر کسی برینڈنگ کے ٹِن پیکس تیار کیے تھے۔تاہم ملکہ نے اصرار کیا کہ فوجیوں کو علم ہونا چاہیے کہ ان کو یہ تحائف گھر سے بھیجے گئے ہیں اس لیے کچھ چاکلیٹس پر برینڈنگ کر دی تھی تاہم

دھاتی دبوں پر ایسے ہی رہنے دیا تھا۔نیشنل ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ ان میں سے کچھ دھاتی ڈبے ملے تھے تاہم معلوم نہیں ہو سکا تھا کہ ان کا اصل مالک کون تھا کیونکہ زیادہ تر فوجیوں نے چاکلیٹس کھا لی تھیں، تاہم یہ ایک واحد واقعہ ہے جس میں اس فوجی کا حقیقی معنوں میں پتا چلا ہے جنہیں وہ بھجوائی گئی تھی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…