باپ نے بیٹی کے سکول جانےکیلئے ایسی انوکھی مثال قائم کر دی کہ آپ داد دینے پر مجبور ہو جائیں

5  اکتوبر‬‮  2019

انقرہ(این این آئی)والدین کی بچوں سے محبت ایک قدرتی امر ہے ،تاہم آج کل باپ کی بیٹی سے محبت کی مثالی اور متاثر کن کہانی ترک میڈیا میں نمایاں جگہ بنارہی ہے۔بچی کے والد نے بھاری قرض لے کر چھ دنوں میں خود چار کلومیٹر طویل پہاڑی سڑک تعمیر کی تاکہ اس کی کم سن بیٹی سکول جاسکے۔غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ترکی کے جنوب مغربی صوبے مولا کے ایک دیہی علاقے میں

کم سن غامزے کورکت نرسری  سکول اس لیے نہیں جاسکی کہ مناسب سڑک نہ ہونے کی وجہ سے اسکول بس اس تک نہیں آسکتی تھی کیونکہ اس کے گھر تک جانے والی پہاڑی سڑک خراب اور انتہائی تنگ تھی۔غامزے کے خاندان کی طرف سے بلدیہ اور قومی تعلیم کی صوبائی نظامت کونئی سڑک بنانے کی درخواستیں کی گئیں جنہیں مسترد کردیا گیا کہ یہ گندی جنگلی سڑک ہے، کچھ نہیں کرسکتے ۔والد نے سال بھر انتظار کیا مگر کچھ نہیں بدلا۔ اب غامزے چھ سال کی تھی اور اسے منٹیسے ضلع کے پرائمری اسکول میں داخل کرایا گیا، والد رمضان نے بیٹی کو ٹریکٹر پر بٹھا کرقریب ترین مرکزی سڑک پر جانا شروع کیا جہاں اسے اسکول بس مل سکتی تھی۔تاہم یہ طویل اور تھکا دینے والا راستہ تھا، سڑک کی بدحالی کی وجہ سے بیٹی کی تعلیم متاثر ہوتے دیکھ کرانہوں نے خود کچھ کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے اپنے ہاتھوں سے سڑک کو صاف کیا، اسے کھودا، اور ہموار کیا۔ بھاری قرض لے کر اس نے ڈگر اور چار ٹرک کرائے پر لیے۔میونسپلٹی نے اسے ایک ٹرک اورمحکمہ جنگلات نے اسے ایک گریڈر فراہم کیا ۔ چھ دنوں میں والد نے چار کلومیٹر سڑک بنادی۔اب غامزے آرام سے اسکول جاسکتی ہے، اور اسکول بس اب اسے دروازے سے پک اور ڈراپ کرتی ہے۔غامزے کا خاندان اس سڑک کی تعمیر کی وجہ سے بھاری قرض تلے دب گیا، تاہم سڑک کی تعمیر کے فوری بعد ایک غیر متوقع شخصیت نے ان کا دروازہ کھٹکھٹایا۔یہ ضلعی گورنر کی نر یلدز تھے۔ انہوں نے غامزے کے خاندان کوخوشخبری دی کہ ان کا سارا قرض مغلہ کے گورنر ایسنگول سیولک کے حکم پر ادا کردیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…