جمعہ‬‮ ، 27 دسمبر‬‮ 2024 

چڑوں کے خلاف اعلان جنگ 2, کروڑ شہریوں کی جان لے گیا

datetime 15  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین کے انقلابی لیڈر ماﺅزے تُنگ کے دور میں بڑے بڑے انقلابی کام کئے گئے اور انہیں میں سے ایک کام فصلیں خراب کرنے والے حشرات اور پرندوں کے خلاف چار سالہ جنگ تھی۔ چینی رہنما کے حکم پر 1958 سے 1962ءتک Four Pests Campaign نامی مہم کا آغاز کیا گیا جس کا مقصد مچھروں، مکھیوں، چوہوں اور چڑیا کی ایک عام قسم کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا تھا۔

چینی حکام کا خیال تھا کہ یہ جاندار چاول اور دیگر فصلوں کو نقصان پہنچا رہے تھے لہٰذا ان کے خاتمہ کے لئے ملک بھر میں مہم شروع کردی گئی۔ اس مہم کے دوران لوگوں نے ان جانداروں کا ہر جگہ تعاقب کیا اور اگرچہ چڑیا کا اس مہم کا نشانہ بننا ایک حیرت انگیز بات تھی لیکن بدقسمتی سے اس پرندے کو بھی تقریباً خاتمے کے قریب پہنچا دیا گیا۔ لوگوں نے چڑیوں کے گھونسلے تباہ کردئیے، ان کے انڈے توڑ دئیے، ان کے بچے مار دئیے اور جہاں بھی کوئی چڑیا دانا دنکا چگنے کی کوشش کرتی برتن اور ٹین کے ڈبے بجا کر اسے اڑادیا جاتا۔ اس مہم کا نتیجہ یہ ہوا کہ پورے ملک میں بیچاری چڑیا کا نام و نشان ختم ہوگیا لیکن اس ظلم کا نتیجہ یہ نکلا کہ چین پر قحط کا عذاب مسلط ہوگیا۔ ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ چڑیا کی نسل ختم ہونے سے ان کیڑوں اور حشرات کو کھانے والے پرندے نہ رہے جو کہ اصل میں فصلوں کے لئے سب سے بڑا خطرہ تھے۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ چین میں چاول کی فصل تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی جبکہ باقی فصلوں کو بھی کیڑوں اور حشرات نے بے پناہ نقصان پہنچایا اور پورے ملک میں قحط کا سماں پیدا ہوگیا جو تقریباً دو کروڑ لوگوں کی موت کا سبب بنا۔ اگرچہ چینی حکومت چڑیوں کی نسل ختم کرنے پر بہت پچھتائی اور عوام کو احکامات دئیے گئے کہ وہ چڑیا کے خلاف کاروائیاں بند کر دیں لیکن اس فیصلے کے اثرات سامنے آنے تک قحط پورے ملک پر ناقابل تصور قیامت برپا کرچکا تھا۔ چڑیا مارنے پر قحط کا عذاب نازل ہونے کو چینی تاریخ کی خوفناک ترین آفات میں شمار کیا جاتا ہے



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…