ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جاپانی خاتون نے بیٹی کے لیے والد کرائے پر رکھ لیا

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ٹوکیو (مانیٹرنگ ڈیسک)جاپان کی رہائشی خاتون نے اپنی بیٹی کو والد کی محبت دینے کے لیے ایک فنکار کو معاوضے پر والد بناکر پیش کردیا تاکہ وہ میگومی کو والد کا احساس دلاتا رہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاپان کی اساکو کی نامی خاتون اور اس کے شوہر کے درمیان اس وقت علیحدگی ہوئی تھی جب میگومی پیدا ہوئی تھی، جب بچی نے بولنا شروع کیا تو اپنے والد کی تلاش بھی شروع کردی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بہت زیادہ اسرار کے بعد بھی والد نہ ملا تو بچی نے خود کو والدین میں علیحدگی کا ذمہ دار ٹہرانا شروع کردیا۔ اساکو نامی خاتون نے برطانوی خبر نشریاتی ادارے کو بتایا کہ جب میری بیٹی میگومی 10 برس کی ہوئی تو میں نے محسوس کیا کہ میگومی کا رویہ کچھ تبدیل ہونے لگا ہے اور اس نے مجھ سے بات چیت بھی بند کردی ہے اور چپ چپ رہنے لگی ہے۔ اساکو نے میڈیا کو بتایا کہ صرف میگومی خود کو والدین میں علیحدگی کا ذمہ دار نہیں سمجھتی بلکہ اس کے دوست بھی اسے پریشان کرتے تھے کیوں اس کا والد نہیں تھا۔ جاپانی خاتون نے بتایا کہ میری بیٹی اتنی غم زدہ ہوئی کہ اس نے اسکول جانا چھوڑ دیا اور میری بیٹی کی تکلیف مجھ سے برداشت نہیں ہورہی تھی اس لیے میں نے ایک ویب سائٹ سے رابطہ کیا جو معاوضے پر جعلی رشتے دار فراہم کرتی ہے۔ اساکو کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ کی مدد سے مجھے تاکاشی نام کا ایک شخص ملا جو خود ایسی ہی ایک ایجنسی کا مالک تھا جو فرضی رشتہ دار کرائے پر فراہم کرتی تھی. اساکو نے بتایا کہ تاکاشی کو والد کی اداکاری کرنے پر کمال حاصل تھا اور وہ والد بننے کے لیے ہالی ووڈ فلمیں دیکھتا تھا اور ساتھ ساتھ ماہرین نفسیات سے بھی تربیت لیتا تھا۔ جاپانی خاتون نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ اس نے تاکاشی کو بچی کے والد کے طور پر یہ کہتے ہوئے پیش کیا اس کے والدین نے دوبارہ شادی کرلی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون نے تاکاشی کو فرضی والد بنانے سے قبل دو شرطیں عائد کی تھی ایک یہ کہ تاکاشی بچی کو بتائے کہ اس کے والدین میں علیحدگی کی وجہ بنی تھی اور دوسری تاکاشی اور میگومی کے درمیان ہونے والی تمام گفتگو سے مجھے آگاہ کرنا ہوگا۔ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاکاشی نے خود کو بچی کے سامنے یاماڈا کے نام سے پیش کیا۔جسے دیکھ کر میگومی کچھ پریشان ہوئی لیکن آہستہ آہستہ تاکاشی کو بطور والد قبول کرلیا۔ غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون تاکاشی کو اپنی بیٹی کا والد بننے کے لیے ایک روز کے 10 ہزار ین ’تقریباً 70 سے 90 ڈالر‘ روزانہ ادا کرتی ہے، تاکاشی کو میگومی کے فرضی باپ کا کردار ادا کرتے ہوئے 10 برس گزر ہوگئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…