ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’150سال زندہ رہنے کا دعویدار صرف 50برس جی سکا ‘‘ جوان رہنے کیلئے روز درجنوں انجکشن، اربوں ڈالر کی سرجری، جراثیم کش رہائشگاہ جانئے قدرت سے لڑنیوالے دنیا کے مشہور ترین شخص کی حیران کن داستان

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وہ خبر جس کے مطابق گوگل کی تاریخ کا سب سے بڑا بریک ڈائون، ہیوی ٹریفک کے باعث مشہور سرچ انجن کو بار بار شرمندگی ہوئی وہ مائیکل جیکسن کی وت کی خبر تھی۔ مشہور شخصیت جس کی موت کی خبرگوگل پر 10منٹ میں کئی لاکھ لوگوں نے سرچ کی۔ وہ مائیکل جیکسن کیسے جوان بنا۔ اس سوال کا جواب بیتے عرصہ تک اس نے خود بھی چھپائے رکھا

مگر ایک تحقیق کے دوران ایسے ایسے انکشافات ہو گئے کہ سب دنگ رہ گئے۔ اس نے امریکہ، یورپ کے چوٹی کے 55پلاسٹک سرجنوں کو منہ مانگی رقم دیکر دنیا کو حیران کر دیا اور پوری شکل، نقوش، حرکات و سکنات بدل لیں۔ پھر سیاہ فام مائیکل جیکسن کی جگہ گورا چٹا، نسوانی نقوش کا مالک ایک نیا روپ سامنے آیا۔ 1988میں بیڈ BADکے نام سے اس کی تیسری البم نے مارکیٹ میں ایسا دھماکہ کر دیا کہ یہ ریکارڈ نہ ٹوٹ سکا۔ مائیکل جیکسن کا پوسٹمارٹم ہوا تو پتہ چلا کہ اس قدر غیر ضروری احتیاط کی وجہ سے اس کا جسم ڈھانچہ بن گیا۔ وہ سر سے گنجا تھا، اس کی پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، کندھوں، پسلیوں، بازوئوں پر انجکشن کی سوئیوں کے بے تحاشا سوراخ تھے، وہ جوان رہنے کیلئے روزانہ درجنوں انجکشن لگواتا تھا لیکن اس قدر احتیاط، ماہر ترین ڈاکٹرز اس کو موت سے بچا نہ سکے۔ تحقیق کے مطابق مائیکل جیکسن اپنے ماضی سے دور بھاگنا چاہتا تھا۔ وہ کئی ممالک میں گیا، کروڑوں ڈالرز کمائے، چوٹی کے ڈاکٹروں سے علاج کروایا اور اپنی سیاہ فام رنگت کو شکست دی۔ ماضی سے فرار کیلئے خاندان سے لاتعلقی، ایڈریس کی تبدیلی کی، دولت سے اس نے کرائے کے والدین بھی حاصل کر لئے، ان اقدامات سے جہاں وہ اکیلا ہوتا گیا وہاں مصنوعی زندگی کو حاوی کرنے لگا۔ خود کو مشہور کرنے کیلئے ایلوس پریسلے جیسے عطیم گلوکار کی بیٹی سے شادی بھی کر  ڈالی۔

اس نے یورپ کے مشہور شہروں میں اپنے مجسمے بھی لگوائے۔ مصنوعی طریقہ تولید سے ایک نرس کی خدمات حاصل کر کے پہلا بیٹا’’پرنس مائیکل ‘‘بھی پیدا کر لیا۔ اس کی آخری خواہش جس کو پورا کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا وہ 150سال تک زندہ رہنا چاہتا تھا۔ طویل عمری کیلئے اس کی حرکات و سکنات عجیب و غریب تھیں۔ وہ رات کو آکسیجن کے ٹینٹ میں سوتا، جراثیموں ،

بیماریوں سے بچنے کیلئے دستانے لازمی پہنتا۔ لوگوں سے ملنے سے قبل منہ پر لازمی ماسک چڑھاتا۔ مخصوص خوراک کھاتا، تمام ڈاکٹروں کو اپنا مستقل ملازم بنا لیا۔ وہ شخص جو ڈاکٹروں کی اجازت کے بغیر پانی تک نہ پیتا، وہ محض 50سال کی عمر میں محض 30منٹ تک مو و حیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد دم توڑ گیا اور لوگوں کو سبق دے گیا کہ زندگی اور موت کسی ڈاکٹر یا دولت کے ہاتھ میں نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی قدرت ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…