ناگپور (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں ڈاکٹروں کی نا اہلی کے باعث مردہ قرار دیا گیا شخص 24 گھنٹے مردہ خانے میں رہنے کے بعد زندہ ہوگیا۔ رپورٹس کے مطابق ہمانشو بھردواج نامی نوجوان کار حادثے میں شدید زخمی ہوا جسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے غلطی سے مردہ قرار دے دیا۔ نوجوان کو مردہ خانے منتقل کردیا گیا جہاں وہ 24 گھنٹے رہا لیکن ڈاکٹر جب لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے لگے۔
تو نوجوان کی نبض چل رہی تھی جس پر ڈاکٹر حیران رہ گئے اور نوجوان کو فوری طور پر ہسپتال کے پرائیویٹ وارڈ منتقل کرکے اسے طبی امداد دی گئی۔ ڈاکٹر ہاتھوں سے لکھے نسخے نہیں دے سکتے ،وزارت صحت ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ناگورہسپتال میں زیر علاج مذکورہ نوجوان کوجب اسپتال لایا گیا تو وہ شدید زخمی تھا۔ نوجوان کی ذہنی موت ہوچکی تھی تاہم اس کا نظامِ تنفس وقفے وقفے سے کام کررہا تھا۔ جب اسے مردہ قرار دیا گیا تو اس وقت نوجوان کی سانس ر±کی ہوئی تھی جس پر ذہنی موت کے بعد اس کے طبی طور پر مردہ (میڈیکلی ڈیڈ) ہونے کا فیصلہ کردیا گیا جو بعد میں غلط ثابت ہوا۔