ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

9/11 کا ڈرامہ امریکہ نے خود ہی کیا تاکہ۔۔۔ دنیا کو ہلا دینے والا منصوبہ کس شیطانی ذہن کی مالک شخصیت نے بنایا تھا 2043سے واپس 2018میں آنیوالے شخص نے حیرت انگیز دعویٰ کر دیا

datetime 26  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹائم مشین یا وقت میں سفر سے متعلق تو آپ نے ہالی ووڈ کی کئی سائنس فکشن فلمیں دیکھی ہونگی ۔ ان میں سے ایک معروف فلم سیریل ’’بیک ٹو دی فیوچر ‘‘تھی مگر اب آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ ایک ایسا شخص منظر عام پر آیا ہے جس نے نہ صرف مستقبل میں جانے اور پھر واپس آنے کا دعویٰ کیا ہے بلکہ اس نے مستقبل کا حال بتاتے ہوئے کہا ہے کہ

2043میں یہ بات ہر کسی کو معلوم تھی کہ نائن الیون کا ڈرامہ امریکہ نے خود ہی کیا ہے تاکہ امریکہ کو خانہ جنگی سے بچاتے ہوئے امریکیوں کو متحد رکھا جا سکے۔ غیر ملکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق مائیکل فلپس نامی اس نوجوان کا دعویٰ ہے کہ اس نے وقت میں مستقبل کی طرف سفر کیا اور 2043ءمیں پیدا ہوا۔ جب وہ اس زمانے میں یہ بات ہر کسی کو معلوم تھی کہ نائن الیون کا واقعہ امریکہ نے خود کرایا تھا ۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اس وقت کی امریکی انتظامیہ اس واقعے کے ذریعے امریکیوں کو متحدکرنا چاہتی تھی تاکہ امریکہ کو ایک اور خانہ جنگی سے محفوظ رکھ سکے۔نائن الیون سے قبل ایسے حالات پیدا ہو چکے تھے کہ امریکہ میں خانہ جنگی کا غالب امکان پیدا ہو چکا تھا۔اگر وہ ایسا نہ کرتا تو 2008ءمیں امریکہ میں خانہ جنگی شروع ہو جاتی اور وہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتا۔“مائیکل کا کہنا تھا کہ ”نائن الیون کا منصوبہ ایک ایسے شخص نے تیار کیا تھا جس نے اس کے ساتھ مستقبل میں سفر کیا۔ اس شخص کا نام ’ٹائیٹر‘ (Titor)تھا اور وہ 2038ءسے واپس آ گیا تھا۔“ مائیکل نے دنیا کو شمالی کوریا اور امریکہ کی ایٹمی جنگ کے حوالے سے بھی متنبہ کیا ہے۔اس کے متعلق اس کا کہنا ہے کہ ”یہ دنیا کی تیسری جنگ عظیم ہو گی جو پہلی دونوں جنگوں سے کئی گنا زیادہ خوفناک اور تباہ کن ہو گی۔“ اپنے بارے میں مائیکل نے بتایا کہ اس نے 18سال کی عمر میں فوج میں نوکری کی۔

پھر وہ ایس ایس میں شامل ہو گیا اور کل وقتی ’ٹائم ٹریولر‘ بن گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…