اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز پاکستان میں آنے والے شدید زلزلے کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ زلزلہ پیما مرکز کی رپورٹ کے مطابق زلزلے کی شدت 6.2ریکارڈ کی گئی تھی۔ لوگ اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر بھی نکل آئے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیااس دوران لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے دکھائی دئیے جس کا مقصد اللہ تعالیٰ سے
اپنے گناہوں پر ندامت کا اظہار اور زلزلے سے پیدا ہونے والے خوف کی شدت کو کم کرنا تھا۔ زلزلے کے دوران کی ایک ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص زلزلے کے وقت اپنے گھر میں نماز ادا کر رہا ہے اور جیسے ہی زلزلہ آتا ہے وہ شخص نمازتوڑکر بھاگ کھڑا ہوتا ہے۔ جبکہ اس کے ساتھ گھر کے دیگر افراد بھی زلزلے سے خوفزدہ ہو کر گھر سے باہر کی طرف بھاگتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی ایک نئی بحث چھڑ چکی ہے ، کئی سوشل میڈیا صارفین زلزلے کے خوف کی وجہ سے نماز توڑ کر بھاگنے پر اس شخص کی مذمت کر رہے ہیں۔ ایسے صارفین کا کہنا ہے کہ نماز میں بندہ رب کے قریب ہوتا ہے اور سجدہ کی حالت میں تو اس کی رب سے قربت اور بھی زیادہ ہو جاتی ہے اور ایسی حالت میں کسی اور چیز کا خوف محسوس کر کے نماز توڑ کر بھاگ کھڑے ہونا ٹھیک نہیں جبکہ کئی سوشل میڈیا صارفین نماز توڑ کر جان بچانے کی غرض سے باہر کی جانب بھاگنے پر اس شخص کی حمایت کر رہے ہیں اور ان صارفین کا کہنا ہے کہ کیونکہ شریعت میں بھی جان بچانے کو اولین فرض قرار دیا گیا ہے اور شریعت بھی ایسی حالت میں آپ پر جان بچانے کی تلقین کرتی نظر آتی ہے لہٰذا اس شخص نے اگر نماز توڑ کر دوڑ لگائی ہے تو کچھ غلط نہیں کیا۔