برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) کسی نے کیا خوب کہاہے کہ شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا جس کی مثال ایک برطانوی شہری نے دی۔ جس نے اپنی پسند کی کشتی بنانے کے لیے سب کچھ بیچ ڈالا ۔ برطانوی شہری مائک لڈگرو نے یہ کشتی ایک خاص لکڑی سے بنائی اور خود اپنے ہاتھوں سے تیار کی جسے انہوں نے ’فلوٹ ہیلینا‘ کا نام دیا۔ مائک لڈگرو کی یہ کشتی 60 فٹ بڑی ہے جسے انہوں نے 12 برس کے طویل عرصہ میں مکمل کیا۔
لڈگرو نے اس کشتی کو بنانے کے لیے لائم رجس بوٹ بلڈنگ اکیڈمی سے تربیت حاصل کی جس کے بعد انہوں نے سوچا کہ وہ اپنا کشتی بنانے کا خواب 3 برس میں مکمل کر سکتے ہیں جس کے لیے صرف 5 لاکھ ڈالر درکار ہوں گے۔ان کی کشتی کا ڈیزائن برنٹ نیول آرکیٹیک ڈیزائنر نے انہیں بتایا تھا جو اس سے قبل شاہی کشتی بھی تیار کرچکے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنا شوق پورا کرنے کے لیے 60 فٹ تک کی کشتی ڈیڑھ ملین ڈالر سے بھی زائد بجٹ میں بنائی جس کے لیے انہوں نے اپنی اہلیہ کی رضامندی کے ساتھ اپنا گھر اور گھر کی تمام چیزیں بیچ دیں۔گھر بیچنے کے بعد لڈگرو اور ان کی اہلیہ ایک کرائے کے گھر پر رہنے لگے لیکن گھر کے بعد بھی کشتی بنانے کے لیے رقم کی کمی تھی تاہم انہوں نے اپنے جنون کو پورا کرنے کے لیے اپنے بیٹے اور دوستوں وغیرہ سے بھی بھاری رقم قرض میں لی۔ انہوں نے اس کشتی کا ایک ایک حصہ جدید اور نت نئے فیشن کو مد نظر رکھتے ہوئے تیار کیا، جب انہوں نے اس کشتی کو تیار کیا تو ان کی جیب میں ایک روپیہ بھی نہیں بچا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا کشتی بنانے کا خواب بچپن سے تھا جب انہوں نے لندن کے ایک سیلنگ پروجیکٹ میں حصہ لیا تھا۔