اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

تھائی لینڈ میں فراڈ کے مجرم کو 13275 سال قید کی سزا

datetime 30  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بنکاک (مانیٹرنگ ڈیسک) تھائی لینڈ میں ایک عدالت نے فراڈ کے ایک مجرم کو 13275 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ 34 سالہ پوڈٹ کیتیتھرا ڈلوک نے ایک پونزائی سکیم چلانے کا اعتراف کیا جہاں اس نے اپنے سرمایہ کاروں کو انتہائی زیادہ منافع دینے کے وعدے کیے تھے۔کیتیتھرا ڈلوک کی اس سکیم کا نشانہ 40000 لوگ بنے اور انھوں نے اس کی کمپنیوں میں تقریباً 16 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔عدالت کے مطابق کیتیتھرا ڈلوک نے غیر

قانونی قرضے دیے اور فراڈ کے جرم کے 2653 مرتبہ مرتکب ہوئے۔ مجرم کے اعترافی بیان کے پیشِ نظر عدالت نے اس کی سزا نصف کر کے 6637 سال اور چھ ماہ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔یاد رہے کہ اس بات کا بہت زیادہ امکان ہے کہ کیتیتھرا ڈلوک صرف بیس سال قید گزاریں کیونکہ جن دو اقسام کے فراڈ کے وہ مرتکب ہوئے ہیں تھائی قوانین کے مطابق ان میں مجرم کو دس سال قید کی حد مقرر ہے۔وکیلِ استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ کیتیتھرا ڈلوک سیمنار منعقد کرتا تھا جہاں وہ لوگوں کو یہ کہہ کر اپنی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتا تھا کہ یہ کمپنیاں پراپرٹی ڈویلپمنٹ، برآمدات اور استعمال شدہ گاڑیوں کے کاروبار سے منسلک ہیں۔مقامی اخبار بنکاک پوسٹ کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کو انتہائی زیادہ شرح کے منافعوں کا لالچ دیا جاتا تھا اور نئے سرمایہ کار لانے کے لیے معاوضہ بھی دیا جاتا تھا۔کسی بھی پرامڈ سکیم یا پوزائی سکیم کی طرح نئے سرمایہ کاروں کے پیسوں سے پرانے سرمایہ کاروں کو منافع دیا جاتا تھا۔یاد رہے کہ پوڈٹ کیتیتھرا ڈلوک اگست سے بنکاک جیل میں زیرِ حراست ہیں اور ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔عدالت نے ان کی دونوں کمپنیوں کو دو کروڑ ڈالر جرمانہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے پوڈٹ کیتیتھراڈلوک اور ان کی کمپنیوں کو حکم دیا ہے کہ شناخت شدہ 2653 متاثرین کو ایک کروڑ ستر لاکھ ڈالر کی رقم 57 فیصد سالانہ سود سمیت واپس کی جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…