اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)موبائل فون میں اسٹیرک* اور ہیش#کے بٹن تو آپ دیکھتے ہی ہونگے اور ان کے استعمال سے بھی واقف ہونگے مگر آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ جب ٹیلی فون کے کی پیڈ میں ان بٹنوں کو ڈالا گیا تو اس وقت ان علامتوں بارے کسی
کو علم نہیں تھا اور نہ ہی جس کمپنی نے اپنے ٹیلی فون میں پہلی باران علامات کے حامل بٹن لگائے اسے پتہ تھا کہ یہ بٹن کس لگائے جا رہے ہیں اور انکا استعمال کیا ہو گا۔ کمپنی نے ٹیلی فون کی پیڈ کو متناسب بنانے کیلئے اور اس کو خوبصورت بنانے کیلئے ان بٹنوں کو کی پیڈ میں جوڑا۔ ٹیلیفون کے کی پیڈ پر صرف0سے لے کر9تک ہندسے تھے۔اس تک آخر میں صرف0رہ جاتا تھا لیکن لئے اس صفر کے دائیں اور بائیں یہ علامات لگا دی گئیں تاکہ کی پیڈ دیکھنے میں خوبصورت لگے،تقریباََ ایک دہائی بعد ٹیلی فون صارفین کے تجربات کو مد نظر رکھتے ہوئے کمپنی اس نتیجے پر پہنچی کہ اسٹیرک کے بٹن کو کال بیک کےلئے استعمال کیا جائے اور اسی طرح ہیش کے بٹن کو بعدازاں وائس میل سسٹمز کےلئے استعمال کیا جانے لگا،اس کے بعد موبائل اور کمپیوٹرز کے وسیع استعمال نے ان علامات کے متعدد نئے استعمالات متعارف کروا دیئے جس سے ٹیلی فون استعمال کرنا انتہائی آسان ہوگیا ہے۔