اتوار‬‮ ، 16 جون‬‮ 2024 

گوگل پرخواتین کے حوالے سے سنگین الزام عائد

datetime 8  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سان فرانسسکو( آن لائن ) امریکی حکومت گوگل کے خلاف مرد ملازمین کے مقابلے خواتین کوکم تنخواہ دینے کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔گوگل کو مردوں کے مقابلے خواتین ملازمین کو کم تنخواہیں دینے کے الزامات کا سامنا ہے، تاہم کمپنی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔سان فرانسسکو کی ایک عدالت میں دوران سماعت امریکی محکمہ لیبر کے عہدیداران نے گوگل کے خلاف خواتین کو کم تنخواہیں دئیے جانے کے الزامات

کا انکشاف کیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ لیبر کے ریجنل ڈائریکٹر جینیٹی وائپر نے عدالت کو بتایا کہ انہیں تمام کمپنیوں میں خواتین ملازمین کو کم تنخواہیں ادا کیے جانے کا پتہ چلا ہے۔دوسری جانب گوگل نے عدالت میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ادارے میں ملازمین کو ملنے والے معاوضے کا ہرسال جائزہ لیتے ہیں۔گوگل نے اپنے بیان میں کہا کہ جائزے میں کمپنی میں جنسی تفریق کی بناء4 پر تنخواہیں دئیے جانے کا معاملہ سامنے نہیں آیا۔اس سے پہلے امریکی محکمہ لیبر نے رواں برس جنوری میں گوگل پر ملازمین کا ڈیٹا، تنخواہیں اور دیگر معلومات دینے کے حوالے سے بھی ایک مقدمہ دائر کیا تھا۔حکومت کا مؤقف تھا کہ گوگل حکومتی ٹھیکیدار ہے، جو قانونی طور پر حکومت کو ڈیٹا فراہم کرنے سمیت وفاقی آئینکے تحت ملازمین کو یکساں معاوضے فراہم کرنے کا پابند ہے۔گوگل نے حکومتی درخواست پر اپنے مؤقف میں کہا کہ کمپنی نے کچھ ڈیٹا ضائع کردیا ہے، جب کہ وہ دیگر ڈیٹا فراہم نہیں کرسکتا، کیوں کہ کمپنی سمجھتی ہے کہ اس سے ملازمین کی پرائیویسی متاثر ہوگی۔خیال رہے کہ گوگل میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین ملازمین کی تعداد صرف 19 فیصد ہے، جب کہ گوگل میں خواتین ورکرز کی مجموعی تعداد 70 ہزار ہے۔گوگل سمیت انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی تمام کمپنیاں ملازمین کے بھرتی کرنے کے عمل میں بہتریاں لانے کے

لیے کوشاں ہیں۔کمپنیز نے بہتری کے غرض سے کئی تکنیکی عہدوں پر سفید اور ایشیائی مردوں کو تعینات کیا، مگر اس کے باوجود انہیں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔علاوہ ازیں گزشتہ چند برسوں کے درمیان گوگل اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیز میں کام کی جگہوں پر ملازمین کو جنسی اور نسلی عدم توازن کا نشانہ بنائے جانے کا بھی انکشاف ہوا۔امریکی محکمہ لیبر اب گوگل اور دیگر ٹیکنالوجی کمپینز کے ملازمین کو بھرتی کرنے اور تنخواہیں دینے کے عمل کی تحقیقات کر رہا ہے، محکمہ اس بات کا جائزہ لے گا کہ کمپنیز امریکا کی مرکزی حکومت کے قوانین پر عملدر آمد کر رہی ہیں یا نہیں؟حال ہی میں امریکی محکمہ لیبر نے ٹیکنالوجی کمپنی اوریکل پر بھی خواتین اور سیاہ مرد ملازمین کے مقابلے سفید مرد ملازمین کو زیادہ مراعتیں دئیے جانے کا مقدمہ کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…