پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

گوگل پرخواتین کے حوالے سے سنگین الزام عائد

datetime 8  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سان فرانسسکو( آن لائن ) امریکی حکومت گوگل کے خلاف مرد ملازمین کے مقابلے خواتین کوکم تنخواہ دینے کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔گوگل کو مردوں کے مقابلے خواتین ملازمین کو کم تنخواہیں دینے کے الزامات کا سامنا ہے، تاہم کمپنی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔سان فرانسسکو کی ایک عدالت میں دوران سماعت امریکی محکمہ لیبر کے عہدیداران نے گوگل کے خلاف خواتین کو کم تنخواہیں دئیے جانے کے الزامات

کا انکشاف کیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ لیبر کے ریجنل ڈائریکٹر جینیٹی وائپر نے عدالت کو بتایا کہ انہیں تمام کمپنیوں میں خواتین ملازمین کو کم تنخواہیں ادا کیے جانے کا پتہ چلا ہے۔دوسری جانب گوگل نے عدالت میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ادارے میں ملازمین کو ملنے والے معاوضے کا ہرسال جائزہ لیتے ہیں۔گوگل نے اپنے بیان میں کہا کہ جائزے میں کمپنی میں جنسی تفریق کی بناء4 پر تنخواہیں دئیے جانے کا معاملہ سامنے نہیں آیا۔اس سے پہلے امریکی محکمہ لیبر نے رواں برس جنوری میں گوگل پر ملازمین کا ڈیٹا، تنخواہیں اور دیگر معلومات دینے کے حوالے سے بھی ایک مقدمہ دائر کیا تھا۔حکومت کا مؤقف تھا کہ گوگل حکومتی ٹھیکیدار ہے، جو قانونی طور پر حکومت کو ڈیٹا فراہم کرنے سمیت وفاقی آئینکے تحت ملازمین کو یکساں معاوضے فراہم کرنے کا پابند ہے۔گوگل نے حکومتی درخواست پر اپنے مؤقف میں کہا کہ کمپنی نے کچھ ڈیٹا ضائع کردیا ہے، جب کہ وہ دیگر ڈیٹا فراہم نہیں کرسکتا، کیوں کہ کمپنی سمجھتی ہے کہ اس سے ملازمین کی پرائیویسی متاثر ہوگی۔خیال رہے کہ گوگل میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین ملازمین کی تعداد صرف 19 فیصد ہے، جب کہ گوگل میں خواتین ورکرز کی مجموعی تعداد 70 ہزار ہے۔گوگل سمیت انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی تمام کمپنیاں ملازمین کے بھرتی کرنے کے عمل میں بہتریاں لانے کے

لیے کوشاں ہیں۔کمپنیز نے بہتری کے غرض سے کئی تکنیکی عہدوں پر سفید اور ایشیائی مردوں کو تعینات کیا، مگر اس کے باوجود انہیں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔علاوہ ازیں گزشتہ چند برسوں کے درمیان گوگل اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیز میں کام کی جگہوں پر ملازمین کو جنسی اور نسلی عدم توازن کا نشانہ بنائے جانے کا بھی انکشاف ہوا۔امریکی محکمہ لیبر اب گوگل اور دیگر ٹیکنالوجی کمپینز کے ملازمین کو بھرتی کرنے اور تنخواہیں دینے کے عمل کی تحقیقات کر رہا ہے، محکمہ اس بات کا جائزہ لے گا کہ کمپنیز امریکا کی مرکزی حکومت کے قوانین پر عملدر آمد کر رہی ہیں یا نہیں؟حال ہی میں امریکی محکمہ لیبر نے ٹیکنالوجی کمپنی اوریکل پر بھی خواتین اور سیاہ مرد ملازمین کے مقابلے سفید مرد ملازمین کو زیادہ مراعتیں دئیے جانے کا مقدمہ کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…