ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

گوگل پرخواتین کے حوالے سے سنگین الزام عائد

datetime 8  اپریل‬‮  2017 |

سان فرانسسکو( آن لائن ) امریکی حکومت گوگل کے خلاف مرد ملازمین کے مقابلے خواتین کوکم تنخواہ دینے کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔گوگل کو مردوں کے مقابلے خواتین ملازمین کو کم تنخواہیں دینے کے الزامات کا سامنا ہے، تاہم کمپنی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔سان فرانسسکو کی ایک عدالت میں دوران سماعت امریکی محکمہ لیبر کے عہدیداران نے گوگل کے خلاف خواتین کو کم تنخواہیں دئیے جانے کے الزامات

کا انکشاف کیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ لیبر کے ریجنل ڈائریکٹر جینیٹی وائپر نے عدالت کو بتایا کہ انہیں تمام کمپنیوں میں خواتین ملازمین کو کم تنخواہیں ادا کیے جانے کا پتہ چلا ہے۔دوسری جانب گوگل نے عدالت میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ادارے میں ملازمین کو ملنے والے معاوضے کا ہرسال جائزہ لیتے ہیں۔گوگل نے اپنے بیان میں کہا کہ جائزے میں کمپنی میں جنسی تفریق کی بناء4 پر تنخواہیں دئیے جانے کا معاملہ سامنے نہیں آیا۔اس سے پہلے امریکی محکمہ لیبر نے رواں برس جنوری میں گوگل پر ملازمین کا ڈیٹا، تنخواہیں اور دیگر معلومات دینے کے حوالے سے بھی ایک مقدمہ دائر کیا تھا۔حکومت کا مؤقف تھا کہ گوگل حکومتی ٹھیکیدار ہے، جو قانونی طور پر حکومت کو ڈیٹا فراہم کرنے سمیت وفاقی آئینکے تحت ملازمین کو یکساں معاوضے فراہم کرنے کا پابند ہے۔گوگل نے حکومتی درخواست پر اپنے مؤقف میں کہا کہ کمپنی نے کچھ ڈیٹا ضائع کردیا ہے، جب کہ وہ دیگر ڈیٹا فراہم نہیں کرسکتا، کیوں کہ کمپنی سمجھتی ہے کہ اس سے ملازمین کی پرائیویسی متاثر ہوگی۔خیال رہے کہ گوگل میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین ملازمین کی تعداد صرف 19 فیصد ہے، جب کہ گوگل میں خواتین ورکرز کی مجموعی تعداد 70 ہزار ہے۔گوگل سمیت انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی تمام کمپنیاں ملازمین کے بھرتی کرنے کے عمل میں بہتریاں لانے کے

لیے کوشاں ہیں۔کمپنیز نے بہتری کے غرض سے کئی تکنیکی عہدوں پر سفید اور ایشیائی مردوں کو تعینات کیا، مگر اس کے باوجود انہیں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔علاوہ ازیں گزشتہ چند برسوں کے درمیان گوگل اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیز میں کام کی جگہوں پر ملازمین کو جنسی اور نسلی عدم توازن کا نشانہ بنائے جانے کا بھی انکشاف ہوا۔امریکی محکمہ لیبر اب گوگل اور دیگر ٹیکنالوجی کمپینز کے ملازمین کو بھرتی کرنے اور تنخواہیں دینے کے عمل کی تحقیقات کر رہا ہے، محکمہ اس بات کا جائزہ لے گا کہ کمپنیز امریکا کی مرکزی حکومت کے قوانین پر عملدر آمد کر رہی ہیں یا نہیں؟حال ہی میں امریکی محکمہ لیبر نے ٹیکنالوجی کمپنی اوریکل پر بھی خواتین اور سیاہ مرد ملازمین کے مقابلے سفید مرد ملازمین کو زیادہ مراعتیں دئیے جانے کا مقدمہ کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…