اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وادی سندھ کی ہزاروں سال قدیم تہذیب کے اہم شہر موہن جو دڑو کی مکمل تاریخ تاحال اندھیرے میں ہے۔ اس تہذیب کے بارے میں آج تک تعین نہیں کیا جاسکا کہ وہ کیا وجہ تھی جس نے اس قدر جدید اور ترقی یافتہ تہذیب کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔اس کھوج میں سب سے بڑی رکاوٹ موہن جو دڑو سے ملنے والی وہ زبان ہے جسے
ماہرینآج تک سمجھ نہیں سکے۔ تاہم اب ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ موہن جو دڑو کی زبان کو سمجھنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔یاد رہے کہ اس تہذیب کا جو رسم الخط ملا ہے وہ مختلف دریافتوں میں ملنے والی مہروں، ٹکیوں اور برتنوں پر نقش ہے۔ یہ عبارتیں اور نشانات نہایت مختصر ہیں اور ماہرین کے مطابق یہ اس دور کی زبان کے ترقی یافتہ ہونے کی علامت ہے۔