شیان ( آئی این پی ) چینی سائنسدانوں نے ایک چھوٹی سی مخلوق جو 535ملین سال پرانی ہے اور اس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ بنی نوع انسان سمیت اقسام کے ایک بہت بڑے گروپ کا معلومہ قدیم ترین آباؤ اجداد ہو سکتا ہے۔یہ تحقیق چین کی شمال مغربی یونیورسٹی ، کیمبرج یونیورسٹی اوردیگر اداروں نے کی ہے اور اس تحقیق کو ’’نیچر ‘‘ آن لائن نے گذشتہ روز شائع کیا ہے ،
یہ جانور غالباً فتاریوں سمیت ثانوی نہوض نام والی مخلوقوں کی ایک کیٹیگری کی قدیم ترین مثال ہے ،سائز میں قریباً ایک ملی میٹر ساکو رائی ٹھس شمال مغربی چین کے صوبہ شان شی سے کیمبرین فوسل میں پایا گیا ہے ، اس کے بیگ نما جسم میں ایک نمایاں منہ ہے لیکن کوئی سندانی ہڈی نہیں ہے ، کئی کھلے مسام بظاہر پانی اور فضلہ کے اخراج کا کام دیتے ہیں ۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ثانوی نہوض کے ارتقا میں اہم قدم یہ مسام کی ترقی ہے جو بالآخر گلپھڑے پن گئے ۔چینی سائنس اکادمی کے ایک ماہر تعلیم اور تحقیق کے مصنف شو ڈی گان کا کہنا ہے کہ520ملین سال پرانے ثانوی نہوض سائز میں ایک سینٹی میٹر کے لگ بھگ ہیں لہذا یہ چھوٹے آباؤاجداد سے بڑے ہوئے ہونگے ۔شو نے کہا کہ پہلے انتہائی چھوٹی مخلوق تھے جو پہلے بنیادی مچھلی بن گئیں اور بالآخر بنی نوع انسان کا روپ دھار لیا ۔