وزیرآباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی چینل کے مطابق پیر سائیں اللہ رکھا 117 سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ وہ لال شاہ سرکار مری والے کے مرید تھے۔ مرحوم کو ان کی وصیت کے مطابق ڈھول اور باجے کے ساتھ لحد میں اتارا گیا۔
پیر سائیں اللہ رکھا مری کی معروف روحانی شخصیت لال شاہ سرکار کے بعیت تھے۔ سابق صدر مرحوم جنرل ایوب خان بھی لال شاہ سرکار کے بیعت تھے۔ اس طرح پیر سائیں اللہ رکھا کے وہ پیر بھائی تھے۔
سائیں اللہ رکھا کئی دہائیوں سے بائی پاس روڈ وزیر آباد کے قریب بگھروکی روڈ پر ڈیرہ لگائے ہوئے تھے۔ ان کے مریدوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ پیر سائیں نے 40سال سے گندم نہیں کھائی اور صرف مائع خوراک پر گزارہ کرتے تھے۔سائیں اللہ رکھا کی وفات پر ڈھول ، باجے بجا کر انہیں کیوں دفنایا گیا اس کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہو سکیں تاہم اسے کے بارے میں مختلف چہ مگوئیاں جاری ہیں۔
سائیں اللہ رکھا نے اپنی قبر کے لیے جگہ مخصوص کر رکھی تھی۔ تدفین کے بعد مزار کے قریب محفل سماع منعقد ہوئی۔ پیر سائیں اللہ رکھا کی ایک 65سالہ بیٹی، ایک نواسہ اور دو نواسیاں ہیں۔
پیر سائیں اللہ رکھا کے نواسے سہیل عباس شاہ ان کے گدی نشین ہوں گے جن کی دستار بندی سوموار 9جنوری کو ہو گی۔
پاکستان کی وہ بزرگ شخصیت جن کا 117 سال کی عمر میں انتقال ہوا اور انہیں ڈھول ، باجے بجا کر سپرد خاک کیوں کیا گیا؟
6
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں