کراچی(این این آئی) دریائے سندھ میں مچھلی کے شکار کے لئے بڑے جال لگانے سے نایاب انڈس ڈولفن کی بقا کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں لیکن محکمہ فشریز اور محکمہ جنگلی حیات نے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو یہ مچھلی مکمل طور پر ناپید ہو جائے گی ۔تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں پائی جانے والی ڈولفن مچھلی کو مقامی زبان میں نابینا ڈولفن کہا جاتا ہے، ڈولفن کی یہ نسل بنگلہ دیش، بھارت، نیپال اور پاکستان میں پائی جاتی ہے، دریائے سندھ اور اس سے منسلک کینالوں میں مچھلی کے شکار کے لئے ممنوعہ بڑے جال لگانے سے نایاب نسل کی انڈس ڈولفن کی بقا کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق ممنوعہ بڑے جال لگانے سے ڈولفن اس میں پھنس جاتی ہیں اور اکثر مر بھی جاتی ہیں۔وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت گڈو بیراج سے سکھر بیراج تک انڈس ڈولفن موجود ہوتی ہیں اور دریا سندھ کے اس ایریا میں ایسی کوئی سرگرمی نہیں کی جاسکتی ہے، جس سے انڈس ڈولفن کو نقصان پہنچے۔افسوسناک امر یہ ہے کہ محکمہ جنگلی حیات اس ایکٹ پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہے جبکہ محکمہ فشریز بھی اس ایریا میں مچھلی کے ٹھیکے دے کر شکار کے لئے بڑے جال لگانے کی روک تھام میں ناکام نظر آتا ہے، جس سے نایاب انڈس ڈولفن کی نسل کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔دوسری جانب پانی میں بڑھتی ہوئی آلودگی بھی ڈولفن کی اموات کی ایک بڑی وجہ ہے، کچے کے علاقے میں زراعت کیلئے کھاد اور کیڑے مار ادویات کے استعمال کے نتیجہ میں زہریلے کیمیکل دریائے سندھ میں شامل ہوکر پانی کو زہریلا کردیتے ہیں، جو بالآخر ڈولفن کی اموات کا سبب بنتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سال 2011 میں انڈس ڈولفن کی ہلاکت میں کئی گنا اضافہ ہوا جبکہ مذکورہ عرصے کے دوران مچھلی کا شکار بھی عروج پر تھا۔حالیہ تحقیق کے مطابق دریائے سندھ میں پائی جانے والی انڈس ڈالفن کی نسل مختلف طریقوں سے شکار کے باعث تیزی سے ختم ہو رہی ہے، جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو یہ مچھلی مکمل طور پر ناپید ہو جائے گی۔ انڈس ڈولفن کا شمار پاکستان میں پائی جانے والی نایاب مچھلیوں میں ہوتا ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کی مجرمانہ خاموشی ۔۔۔ پاکستان سے نایا ب جانور کے مکمل طور پر ختم ہونے کا خدشہ
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
آزادکشمیر میں خفیہ اطلاعات پر ہونیوالے آپریشن کے دوران ساتھیوں سمیت مارا جانے والا ’ ...
-
’’اپنا میٹر اپنی ریڈنگ‘‘ اووربلنگ کے خاتمے کیلیے حکومت کی نئی اسکیم
-
‘اپنی حدود میں رہیں، کامران اکمل کا بابر کے والد پر جوابی ” زبانی چھکا” ...
-
“یہ ہمارے بیگ اٹھاتا تھا” نعمان نیاز اور شعیب اختر ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے
-
ڈاکٹر عبدالقدیر ایٹمی پاکستان کے خالق ہیں نہ قومی ہیرو ،رانا ثناء اللہ کا محسن ...
-
گرمی سے تنگ لودھراں کا نوجوان گھر والوں سے کھاد اور سپرے کے پیسے لے ...
-
تنخواہ دار طبقے کو بڑاریلیف،سیلری پر ٹیکس میں بڑی کمی کا امکان
-
9 مئی کیس میں بڑی پیش رفت، سزا یافتہ پی ٹی آئی ایم این اے ...
-
فضائیہ کی ذلت کے بعد اگلے حملے میں بھارت کا اپنی بحریہ کو آگے کرنے ...
-
لاپتہ ہونے کے کئی روز بعد 7 سال کے 2 بچوں کی لاشیں ایک گھر ...
-
” معاہدے ہو جاتے ہیں، سسٹم نہیں آتے” بھارتی ایئر چیف نے شکست کا اعتراف ...
-
نان فائلرز پر سخت وار: بینکوں سے کیش نکالنے پر ودہولڈنگ ٹیکس دوگنا کرنے کی ...
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
آزادکشمیر میں خفیہ اطلاعات پر ہونیوالے آپریشن کے دوران ساتھیوں سمیت مارا جانے والا ’ زرنوش نسیم ‘...
-
’’اپنا میٹر اپنی ریڈنگ‘‘ اووربلنگ کے خاتمے کیلیے حکومت کی نئی اسکیم
-
‘اپنی حدود میں رہیں، کامران اکمل کا بابر کے والد پر جوابی ” زبانی چھکا” “
-
“یہ ہمارے بیگ اٹھاتا تھا” نعمان نیاز اور شعیب اختر ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے
-
ڈاکٹر عبدالقدیر ایٹمی پاکستان کے خالق ہیں نہ قومی ہیرو ،رانا ثناء اللہ کا محسن پاکستان ماننے سے انکا...
-
گرمی سے تنگ لودھراں کا نوجوان گھر والوں سے کھاد اور سپرے کے پیسے لے کر مری سیر کو نکل گیا
-
تنخواہ دار طبقے کو بڑاریلیف،سیلری پر ٹیکس میں بڑی کمی کا امکان
-
9 مئی کیس میں بڑی پیش رفت، سزا یافتہ پی ٹی آئی ایم این اے کو فوری گرفتار کرنے کا حکم
-
فضائیہ کی ذلت کے بعد اگلے حملے میں بھارت کا اپنی بحریہ کو آگے کرنے کا اعلان
-
لاپتہ ہونے کے کئی روز بعد 7 سال کے 2 بچوں کی لاشیں ایک گھر سے برآمد
-
” معاہدے ہو جاتے ہیں، سسٹم نہیں آتے” بھارتی ایئر چیف نے شکست کا اعتراف کرلیا
-
نان فائلرز پر سخت وار: بینکوں سے کیش نکالنے پر ودہولڈنگ ٹیکس دوگنا کرنے کی تجویز
-
بھارت خطے میں تنہا ہونے لگا؛ اثر و رسوخ بڑھانے کیلئے افغان شہریوں کیلیے نیا ویزا سسٹم متعارف
-
روس نے بھارت کی مغرب نوازی کو بے نقاب کردیا، پاکستان کی امن پالیسیوں کی تعریف