جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

اہم یورپی ملک کا عجیب و غریب چور گرفتار ۔۔ طریقہ واردات نے پوری دنیا کو حیران کر دیا

datetime 22  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوٹاوا (این این آئی)کینیڈا میں رائٹ کینیڈین ٹیکسال کے ملازم کو ایک لاکھ 80 ہزار ڈالر مالیت کا سونا چرانے پرگرفتارکرکے عدالت میں پیش کردیاگیا،ملزم نے اعتراف جرم کرلیا،میڈیارپورٹس کے مطابق رائٹ کینیڈین ٹیکسال کے ملازم 35 سالہ لیسٹن لارنس کو ایک لاکھ 80 ہزار ڈالر مالیت کا سونا چرانے کے الزامات کے تحت عدالت میں پیش کیا گیا ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ لیسٹن گاہے بگاہے ایک جوہری کے پاس جاکر 210 گرام سونے کا ڈھیلا فروخت کرتا تھا اور اس سے حاصل ہونے والی رقم رائل بینک میں جاکر جمع کراتا تھا۔ بینک کی ایک حاضر دماغ ملازمہ کو اس بات نے شک میں مبتلاء کر دیا کہ لیسٹن ہر بار جو رقم جمع کرواتا تھا اس کی مالیت تقریباً 210 گرام سونے کی قیمت کے برابر ہوتی تھی۔ ملازمہ کو معلوم تھا کہ رائل کینیڈین ٹیکسال میں 210 گرام وزن کے سونے کے ڈھیلے تیار کئے جاتے ہیں جنہیں بعدازاں سونے کے سکے بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ جب خاتون ملازمہ نے لیسٹن کی فائل کا مطالعہ کیا تو پتہ چلا کہ وہ واقعی سرکاری ٹیکسال میں ملازم تھا۔ اس پر ملازمہ نے بینک کی انتظامیہ کو مطلع کیا جس کے بعد معاملہ پولیس کے پاس پہنچ گیا۔لیسٹن سے جب تفتیش کی گئی تو اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔ عدالت کے سامنے ہر معاملے کی تفصیل پیش کردی گئی لیکن ایک بات ابھی بھی واضح نہیں تھی کہ وہ انتہائی سخت سکیورٹی والی عمارت سے سونے کا ڈھیلا باہر کیسے لے جاتا تھا۔ بالآخر پولیس نے عدالت کو یہ شرمناک تفصیلات بھی بتادیں۔ پولیس کے مطابق لیسٹن نے دفتر میں اپنی ٹیبل کی دراز میں ویزلین کی بوتل رکھی ہوئی تھی۔ وہ موقع ملنے پر سونے کا ایک ڈھیلا چراتا اور ویزلین کی بوتل لے کر بیت الخلاء میں چلا جاتا، جہاں ویزلین کی مدد سے ڈھیلے کو اپنے جسم کے زیریں حصے میں داخل کرتا۔ بعدازاں وہ ہر قسم کی تلاشی کے باوجود سونے کا ڈھیلا لے کر نکل جاتا کیونکہ یہ اس کے جسم کے اندر ہوتا تھا۔ گھر پہنچ کر وہ اسے اپنے جسم سے خارج کرتا اور بعدازاں جوہری کے پاس بیچ کر رقم بینک میں جمع کروادیتا۔ لیسٹن نے اس بیہودہ تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے اچھی خاصی رقم جمع کرلی تھی البتہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ باقاعدگی سے سونا چرارہا تھا۔ عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ اسے گرفتار نہ کرلیا جاتا تو وہ عنقریب ملک سے فرار ہونے والا تھا۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…