منگل‬‮ ، 25 فروری‬‮ 2025 

سب سے زیادہ منحوس سمجھی جانے والی اشیا

datetime 16  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوزڈیسک )انیسویں صدی کے وسط میں جنوبی کیرولینا میں جیکب کولے نے اپنے ہوسیع نام کے غلام کو قتل کر دیا۔ ہوسیع کا قصور یہ تھا کہ اس کی بنائی ہوئی دراز اور صندوق جیکب کو پسند نہیں آئے تھے۔ہوسیع کے ساتھی غلاموں نے مالک سے انتقام لینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے ایک جادوگرنی کی خدمات حاصل کی اور صندوق پر جادو کرادیا۔ اس جادو کی وجہ سے جیکب سمیت اس کے خاندان کے 17 افراد مارے گئے جن میں ایک نوزائیدہ بچہ بھی شامل ہے۔ بعد میں جادوگرنی نے اپنا جادو ختم کر دیا اور یہ صندوق اب کنٹکٹی ہسٹری میوزیم میں رکھا ہوا ہے۔ جب میری اینڈریسن کو اس کے پوتے نے دادا کا بھوت دیکھنے کی اطلاع کی تو میری نے اس لاٹھی سے جان چھڑانے کا فیصلہ جو دادا سے بچے کو ملی تھی۔ یہ لاٹھی 65 ہزار ڈالر میں فروخت ہوئی اور اینٹیگوا کے گولڈن پلیس کیسینو میں رکھی ہے۔ برونو اماڈیو کی روتے ہوئے بچے کی تصویر میں 1980 کے عشرے میں خبروں کا موضوع بنی رہی۔ یارک شائر کے آگ بجانے والے نے دعویٰ کیا کہ گھر میں کئی دفعہ آگ لگنے کے باوجود اس تصویر کو خراش تک نہ آئی۔افواہیں تھیں کہ یہ تصویر منحوس ہے۔ایک اخبار نے بون فائر کا اہتمام کرکے تصویر کی کاپیوں کو جلا کر ملک کو اس تصویر کی نحوست سے نجات دلائی۔ 1987 میں ایلن اور ڈیبی نے ونکونسن میں بستر خریدے ، جس کے بعد ان کے 9 ماہ بہت تکلیف میں گذرے۔ کبھی ان کا ریڈیو خودبخود اسٹیشن بدل لیتا، کبھی بچے بیمارجاتے اور کبھی رات میں جادوگرنی نظر آتی۔ ایلن نے ایک پاسٹر سے رابطہ کیا تو 1988 کی کرسمس تک مکان میں سکون ہو گیا۔ اس کے بعد ایک آواز نے ایلن کو گیراج میں بلایا، گیراج میں ایلن کو بھڑکتی آگ نظر آئی اور غائب ہو گئی۔ پینسلوینیا کی موت بھی کرسی بھی کافی مشہور ہے جسے فلاڈلفیا کے بایلروئے میشن میں رکھا گیا ہے۔ 200 سال پرانی اس کرسی کو نپولین سے منسوب کیا جاتاہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس کرسی پر امیلیا نام کی بھوت نے قبضہ کر لیا ہے۔ کرسی کا نام موت کی کرسی اس لیے پڑا کہ چار آدمی اس پر بیٹھنے کے تھوڑی دیر کے اندر اندر مر گئے۔کہتے ہیں کہ جو بھی اس کرسی پر بیٹھے کا مر جائے گا۔ لوسیانا کے شیشے کی کہانی بھی کافی مشہور ہے۔1817 میں ایک غلام عورت، جس کانام چولوئی تھا، کو بغیر اجازت گفتگو سننے پر کان کاٹ دینے کی سزا دی گئی۔اپنے کان کو سبز رنگ کی پگڑی میں چھپائے رکھنے والی چولوئی نے اپنے آقا کی محبت واپس پانے کے لیے ایک عجیب منصوبہ بنایا۔ اس نے آقا کی فیملی کو زہر دے کر بیمار کرنے اور بیماری کے دوران ان کا خیال رکھ کر سب کا دل جیتنے کا سوچا۔ بدقسمتی یہ ہوئی کہ اس نے زہر کی زیادہ ہی ڈوز دے دی جس سے آقا کی بیوی اور دو بچے مرگئے۔چولوئی نے اپنے ساتھی غلاموں کے سامنے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا۔ ساتھی غلاموں نے سب پر الزام لگنے کے خوف سے چولائی کو قتل کر دیا۔ رسم کے مطابق جب خاندان کے افراد قتل ہوئے تو تمام شیشوں کو ڈھانپ دیا جانا تھا تاکہ مرنے والوں کی روحیں دوسری سائیڈ سے باہر نکل جائیں، مگر تمام شیشے نہیں ڈھانپے گئے۔ اب ایک شیشے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جب بھی اس میں دیکھو تو ایک پگڑی والی عورت نظر آتی ہے ، جب دوسرے شیشے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس میں عورت اور دو بچوں کی روحیں قید ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بے چاری بھوک سے مر گئی


آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…