نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس کا کہنا ہے کہ مرینا ضلع میں ایک دلت کو صرف اس لیے مار مار کر ہلاک دیا گیا کیونکہ اس نے ایک سانپ کو مار ڈالا تھا۔مرینا ضلع کے ایس ڈی ایم پردیپ سنگھ تومر کے مطابق: ’اس معاملے میں آٹھ نامزد اور دو نامعلوم افراد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔‘پولیس کا کہنا ہے کہ اتتم نگر علاقے میں رہنے والے وکیل جاٹو کے گھر گذشتہ جمعرات کو ایک سانپ نکلا تھا، جسے انھوں نے مار دیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جاٹو کے ہمسائے بنٹی، بھورا اور دوسرے لوگوں کو جب یہ بات پتہ چلی تو وہ کافی ناراض ہوئے کیونکہ وہ سانپ کو دیوتا کی طرح پوجتے ہیں۔اسی بات پر ان لوگوں نے جاٹو کی مبینہ پٹائی کی جس کی وجہ سے انھوں نے ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ دیا۔ انڈیا میں بہت سے لوگ سانپ کو پوجتے ہیں وکیل جاٹو کی موت کے بعد ان کے خاندان کے لوگوں نے پولیس کے رویے کے خلاف مظاہرہ کیا اور سڑکوں پر رکاوٹ کھڑکی کی۔ ان کا الزام ہے کہ پولیس نے ملزمان کو پکڑا اور پھر انھیں چھوڑ دیا۔مدھیہ پردیش میں سانپ کے کاٹنے سے ہر سال بڑی تعداد میں لوگ مارے جاتے ہیں جبکہ انڈیا کے بعض علاقوں میں پسماندہ طبقے کے افراد کے ساتھ تشدد بھی کوئی نئی بات نہیں۔ریاست کے ہوم گارڈ اور سول ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ پانچ سال میں سانپ کے کاٹنے کی وجہ سے مجموعی طور پر 5،274 لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں۔