لندن (نیوزڈیسک )کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی موجودہ اور آنے والی دولت کا انحصار چند بہت ہی بنیادی اور بظاہر غیر اہم عادات پر ہوتا ہے جی ہاں، اپنی روز مرہ کی ذاتی اور پیشہ ورانہ مصروفیا ت سے کچھ وقت نکال کر اگر ان دس عادات کو معمول بنا لیا جائے تو مستقبل قریب میں آپ کا شمار دنیا کے امیر ترین افراد میں ہوگا، گھبرائیے نہیں یہ کوئی “ایسی ویسی” عادات نہیں ہیں بلکہ یہ عادات انتہائی مثبت اور مفید ہیں ایسی روش اختیار کرنے سے آپ کی پیشہ ورانہ مہارت میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا، دنیا کے امیر ترین افراد کے معمولات زندگی پر کی جانے والی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ مندرجہ ذیل 10 عادات ایسی ہیں جو اگر آپ بھی اپنا لیں تو آپ کی جیبیں نوٹوں سے بھری رہیں گی۔
روزمرہ کے اہداف طے کریں؛ یاد رکھئیے صرف طویل المد تی منصوبے بنانا کافی نہیں، آپ کو ضرورت ہے مختصر اور روزمرہ کے اہداف کی ، دن کے اختتام پر اپنے اہداف پر نظر دوڑائیں کہ آپ نے کتنے کاموں کو مکمل کیا اور کن عوامل نےان اہداف کو پانے میں آپ کی مدد کی،کوشش کریں کہ آنے والے دن کے لیے بھی اپنے کاموں کی پیشگی فہرست بنا لیں۔
سننے کی مشق؛ جس طرح اچھا بولنا ایک ہنر ہے اس طرح مسلسل توجہ کو مرکوز کر کے سننا بھی ایک اہم اور منفرد ہنرسمجھا جاتا ہے ، لوگ آپ سے کیا چاہتے ہیں اس کو ٹھیک ٹھیک سننا اور سمجھنا بھی ان عادات میں سے ایک ہے، مثال کے طور پر اگر آپ نیا کاروبار شروع کرنے جا رہے ہیں تو کم بولنا اور زیادہ سننا آپ کے لیے کامیابی کی کنجی بن سکتا ہے، اپنی سننے اور سمجھنے کی اہلیت کو بہتر بنا کر آپ دوسرے لوگوں سے سیکھنے اور اپنے اطراف موجود لوگوں کی مدد کرنے کے قابل بھی ہو جائیں گے۔
صحت پر سمجھوتہ نہ کریں؛ ہلکی پھلکی ورزش اور صحت بخش غذا یہ دونوں چیزیں بھی کامیابی اور ایک خوشحال طرز زندگی کے لیے ضروری سمجھی جاتی ہیں، 24 گھنٹوں میں سے 30 منٹ جسم اور صحت کےلیے وقف کردیں، وہ کہتے ہیں نا احتیاط افسوس سے بہتر ہے،ظاہر ہے اگر آپ صحت مند رہیں گےتوآپ کا پیسہ ڈاکٹر کی جیب میں جانے کے بجائے آپ کے پاس ہی رہے گا۔
لوگو ں سے میل جول بڑھائیے؛ مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں سے میل جول کی عادت اپنائیں اور کسی بھی میدان میں ان کی مدد کرنے سے گریز نہ کریں، اس کا سب سے بڑا فائدہ باہر کی دنیا سے آپ کا تعارف ہوگا یعنی مفت کی مشہوری لوگوں کے ذہنوں میں آپ کا نام اور کام محفوظ رکھے گی جو کہ یقینا ایک اچھی سرمایہ کاری ہے۔
ٹی وی کم سے کم دیکھیں؛ ایک تحقیق کے مطابق دنیا کے کامیاب ترین افراد ایک گھنٹے سے زیادہ ٹی وی دیکھنےسے گریز کرتے ہیں، اور کچھ تو بالکل بھی نہیں دیکھتے کیوں کہ وہ جانتے ہیں کہ جو وقت وہ اس ڈبے کے سامنے ضایع کریں گےاس وقت میں وہ کچھ منافع بخش کر سکتے ہیں۔
مطالعے کی عادت اپنائیے؛ امریکا کےتینتیسوں صدر ، ہیری ٹرومین کا مشہور قول ہے کہ ضروری نہیں کہ ہر مطالعہ کرنے والا لیڈر ہو لیکن ہر لیڈر مطالعہ ضرور کرتا ہے، پورے دن میں صرف 30 منٹ مطالعے کے لئے نکالیے اورضروری نہیں کہ آپ مشکل ادب کا مطالعہ کریں بلکہ آپ پروفیشنل کیرئیر جیسے موضوع پر ہلکی پھلکی کتابیں بھی پڑھ سکتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ نیوز ویب سائیٹس سے بھی اپنے آپ کوباخبر رکھئے۔
ٹیلنٹ میں اضافہ یقینی مستقبل کی ضمانت؛ اپنے خوابوں کی تعبیر نوٹوں کی صورت میں پانے کا بہترین طریقہ اپنے ٹیلنٹ میں اضافہ کرنا ہے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ بتدریج اپنی ملازمت میں ترقی کریں اور اچھی تنخواہ پائیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنی صلاحیتوں کو وقت اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے اپ گریڈ کرتے رہیں۔
مثبت سوچیں ، دولت مند بنیں؛ آپ جیسا سوچتے ہیں وقت ویسا ہی کرتا ہے اب یہ آپ پر ہے کہ آپ مثبت سوچیں یا منفی، یہی نہیں بلکہ مثبت سوچنے کو اپنی عادت نہ بنائیں بلکہ اسے طرز زندگی کے طور پر اختیار کریں ، اگر آپ اپنے معمولات سے منفی سوچوں اور ذہنی صلاحیتوں کو محدود کرنے والے عوامل کا خاتمہ کردیں تو آپ دیکھیں گے کہ آپ کتنی تیزی سے ترقی کی بلندی کو چھو لیتے ہیں،گرم جوش اور دوستانہ رویہ اپنائیں اور اپنی ترقی سے متعلق ہر نئے موقع کو خوش آمدید کہیں۔
بچت کیجئے؛ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ پیسا بچانے کی صلاحیت کا ہونا آپ کوامیر بنانے میں کافی مددگار ثابت ہوتا ہے وارن بفٹ نامی مشہور بزنس مین جس کے کل اثاثو ں کی قیمت 72 ارب ڈالر ہےوہ کہتا ہے “Do not save what is left from after spending, but spend what is left after saving.” بچت کے موضوع پر اس سے زیادہ جامع قول کیا ہو سکتا ہے اس لیے اپنے غیر ضروری خرچے کم کیجئےاورجتنا ہو سکے پیسے بچائیے لیکن کنجوسی کے ساتھ نہیں کفایت شعاری کے ساتھ یہ عادت دیکھتے ہی دیکھتے آپ کو بہت ہی جلد امیروں کی صف میں لا کھڑا کرے گی۔
ہم خیال لوگوں کا ساتھ اپنائیے۔ عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ آپ کو سمجھ نہیں پاتے وہ آپ کی صلاحیتوں کا اعتراف کرنے مِیں بخل سے کام لیتے ہیں اور ایسے لوگوں کی آپ کے اطراف موجودگی ذہنی دباو¿ اور فرسٹریشن کا باعث بنتی ہے، اس کے بر عکس آپ اگر ایسے لوگوں میں اٹھیں بیٹھیں جو آپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوں اور آ±پ کے فن کے معترف بھی ہوں تو ایسے ماحول میں آپ کی ذہنی صلاحیتیں پروان چڑھتی ہیں اور آپ بہت کم وقت میں کامیابی کی بلندیوں کو چھونے لگتے ہیں