اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) کروشیا کے خوبصورت شہر زیدر میں سمندر کنارے ایک آرکیٹکٹ نے 2005 میں سیڑھیوں کی طرز پر ایسی تعمیرات کی ہیں جو منہ سے بجانے والے باجے ”ماو¿تھ آرگن“ جیسی ہیں اور جب ہوا اور پانی ان سوراخوں میں داخل ہوتی ہے تو دلکش موسیقی سنائی دیتی ہے۔ اس خوبصورت شہر کے ساحل کنارے سیڑھیوں کے مختلف زینوں پر مختلف انداز میں موسیقی سنی جاسکتی ہے اور سب سے بلند زینے پر موجود سوراخوں سے ہوا اور پانی کی دلکش موسیقی سنائی دیتی ہے جو سمندر کے منظر کے ساتھ سننے والے پر ایک سحر طاری کردیتی ہے۔ دوسری جنگِ عظیم میں یہ علاقہ تباہ ہوگیا تھا جسے دوبارہ تعمیر کیا گیا اور اس میں اب ہوائی باجا بھی بنایا گیا ہے جس کی لمبائی 230 فٹ ہے۔ اس حیرت انگیز شاہکار کو دیکھنے اور آواز سننےکے لیے ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کا ہجوم رہتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ سمندری آرگن بھی قدیم دنیا میں اسی طرح کی ایک تعمیر سے متاثر ہوکر بنایا گیا اور تاریخی حوالوں میں آیا ہے کہ قدیم یونانیوں نے ساحل کے پاس ایسا ہی ایک اسٹرکچر بنایا تھا جس میں پائپ نصب تھے جس میں ہوا اور پانی داخل ہونے سے سیٹیاں بجتی تھیں۔ کروایشیا کے آرگن میں 35 پائپ لگائے گئے ہیں جن میں سے ہر ایک پائپ میں مختلف انداز میں ہوا گزرتی ہے اور مختلف آواز خارج ہوتی ہے یہ ہوا سیڑھیوں میں بنے ہوئے سوراخوں اور جھریوں سے اندر داخل ہوتی ہے اور اس طرح ایک دلکش موسیقی سنائی دیتی ہے جب کہ اس کے 7 مختلف زینوں پر سات مختلف انداز کا میوزک سنا جاسکتا ہے۔
سمندری ہوا سے موسیقی بکھیرنے والا 230 فٹ طویل باجا تیار
15
نومبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں