اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

بھارت شہر بنگلور میں آگ اگلنے والی جھیل

datetime 7  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیو ڈیسک )بھارتی شہر بنگلور کے وسط سے گزرنے والی بیلندر نامی جھیل میں زہریلا پانی مکمل طور پر بھر گیااور آلودگی کے باعث پانی فوم کی شکل اختیار کرچکا ہے جب کہ گندگی سے جھیل میں آگ بھی لگ جاتی ہے جس سے اسے ”آتشیں جھیل“ بھی کہا جاتا ہے۔
بیلندر نامی اس جھیل کا رقبہ 9 ہزار ایکڑ ہے جو بنگلور کی بڑی جھیلوں میں سے ایک ہے جس میں کئی سال سے نکاسی کا پانی اور فیکٹریوں کا زہریلا پانی شامل ہورہا ہے جس نے پانی کی اوپری سطح کو شیونگ فوم کی شکل دے دی ہے جب کہ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ اس میں تیل، گریس اور دیگر غلاظت جمع ہونے سے جھیل میں کبھی کبھی آگ بھی لگ جاتی ہے جس کے باعث اسے ”آتشیں جھیل“ بھی کہا جاتا ہے۔
بارش کے بعد اس جھیل کی بدبو پورے علاقے میں پھیل جاتی ہے اور اس میں موجود فوم اڑ کر آس پاس گزرنے والی گاڑیوں اور دیگر افراد پر گرتا ہے جب کہ گندے پانی میں خطرناک کیمیکل ملاوٹ کے باعث جھیل میں کئی بار آگ بھی لگ چکی ہے جسے دیکھ کر لوگ بری طرح خوفزدہ ہیں۔
بنگلور کے ایک ماہرِ ماحولیات ٹی وی راما چندرن نے جھیل میں آگ لگنے کے واقعات پر رپورٹ ترتیب دی ہے جس کے مطابق بغیر ٹریٹمنٹ کا آلودہ پانی جھیل میں آنے سے آلودگی اور آگ لگنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں اس لیے علاقے کے عوام کو اس سے متعلق شعور حاصل کرنا ہوگا کیونکہ جھیل میں خطرناک کیمیکل کی موجودگی کے باعث سگریٹ پھینکنے سے بھی آتشزدگی کا واقعہ پیش آ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بنگلور کو ہزاروں جھیلوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے تاہم بڑھتی ہوئی آلودگی کے سبب اب یہاں گندے ٹینکوں کی بھی بھرمار ہے اور شہر کے مجاز ادارے ان مسائل پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…