بیروت(نیوزڈیسک).سوشل میڈیا محض اپنوں سے رابطوں کا نہیں بلکہ لوگوں کی زندگی بدلنے کا بھی ذریعہ بنتا جارہا ہے ۔ ایسا ہی کچھ ہوا شامی پناہ گزین کے ساتھ ، جس کی ایک تصویر نے اس کی زندگی ہی بدل دی۔ بے گھر ہونے کا درد، چہرے پر بے بسی اور احساس ذمہ داری۔ یہ تصویر ہے لبنان کے دارالحکومت بیروت کی سڑکوں پر قلم بیچتے شامی پناہ گزین عبدل کی۔ عبدل اور اس کی بیٹی ریم شام میں خانہ جنگی کے باعث بیروت میں پناہ گزین ہیں، عبدل سڑکوں پر قلم بیچ کر اپنے بچوں کا پیٹ پالتا ہے۔ ناروے کے ایک سماجی کارکن سائمن آرسن Simonarson نے عبدل کا یہ انداز کیمرے کی آنکھ میں قید کرکے تصویر ٹوئٹر پر اپ لوڈ کر دی ۔ انسانیت کا درد رکھنے والوں نے فوری طور پر سائمن کی اس کوشش کا بھرپور جواب دیا اور صرف آدھے گھنٹے میں اُسے عبدل کے لیے 5 ہزار ڈالرز کے عطیات موصول ہوئے ۔24 گھنٹے میں یہ رقم 80 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔ سائمن نے دو دن کی کوشش کے بعد عبدل کو ڈھونڈ ہی لیا اور رقم اس کے حوالے کردی ۔ عبدل اپنی قسمت بدلنے پر انتہائی خوش ہے اور اب اس رقم سے دیگر پناہ گزینوں کی مدد کرنا چاہتا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں