جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

کروڑ پتی غریب

datetime 24  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

٢٠١١ میں “کون بنے گا کروڑ پتی” (کے بی سی) کے پانچویں سیزن میں بھارت کے ایک بیحد پسماندہ خاندان سے تعلق رکھنے والے سشیل کمار پانچ کروڑ روپے جیت کر سلیبرٹی بن گئے تھے‘ انڈیا کے علاوہ پوری دنیا کے اخباروں میں سشیل کی کامیابی کا چرچا رہا‘ اس کی ذہانت کی ہر کسی نے ستائش کی اور اسے راتوں رات جو شہرت ملی ایسی عزت اور مقبولیت بہت کم افراد کے حصے میں آتی ہے‘ سشیل کی خوداعتمادی اور ذہانت نے جہاں ایک بہت غریب خاندان کے اس چشم و چراغ کو بلندیوں پر پہنچا دیا تھا وہیں دوسری جانب سشیل کی وجہ سے بہار کو بھی بہت مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔

سشیل نے مذکورہ پروگرام میں جس خود اعتمادی اور جرات کے ساتھ بالی ووڈ کے سپر سٹار امیتابھ بچن کے سوالوں کا جواب دیا تھا اور ہر سوال کا صحیح جواب دینے کے بعد ا ن کے چہرے اور خصوصی طور پر ان کی آنکھوں میں جو چمک دکھائی دے رہی تھی وہ اس پروگرام کے اظرین کو بخوبی یاد ہو گا‘ ہر جواب کے بعد وہ جس انداز میں ٹھنڈی سانس لے رہے تھے‘ وہ بھی ناظرین کو یاد ہو گا‘ بالآخر سشیل نے امیتابھ بچن کے مشکل سے مشکل سوال کا جواب دیا اور پانچ کروڑ روپے کے حق دار قرار دیئے گئے‘ اس وقت سشیل نے اسی اسٹیج سے کہا تھا کہ وہ ان پیسوں سے اپنے گاﺅں کے غریبوں کی تعلیم کےلئے کوئی ٹھوس اقدام کریں گے‘ انہوں نے ان پیسوں سے اپنے گاﺅں کے غریبوں کےلئے کیا کیا یہ تو ہمیں نہیں معلوم لیکن یہ ضرور سننے میں آیا ہے کہ کروڑ پتی سشیل کمار ایک مرتبہ پھر غریب ہو گئے ہیں کیونکہ ان دنوں وہ بے روزگار ہیں اور ٹیکس کی رقم کاٹ کر انہیں تین کروڑ 60 ہزار روپے جو کے سی بی سے ملے تھے وہ بھی دھیرے دھیرے ختم ہو رہے ہیں‘ ان پیسوں سے انہوں نے اپنے گاﺅں میں اپنے پرکھوں کے مکان کو بنوایا تھا اور کچھ پیسے سے اپنے بھائیوں کو کاروبار کرایا تھا‘ باقی جو پیسے بچے تھے وہ انہوں نے بینک میں ڈال دیئے تھے‘ اب وہ پیسے بھی روز بروز کم ہو رہے ہیں‘ اس وجہ سے وہ کافی پریشان ہیں اور ایک مرتبہ پھر انہیں یہ احساس ہو رہا ہے کہ وہ جہاں سے چلے تھے پھر وہیں آ گئے ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے ایک اخبار کو انٹرو یو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا خواب تھا کہ وہ آئی اے ایس کےلئے تیاری کرتے مگر ان کا خواب خواب ہی رہ گیا اور وہ کچھ نہیں کر سکے حالانکہ سشیل کے پاس بی ایڈ کی ڈگری ہے اس کے باوجود انہیں کوئی ملازمت نہیں مل رہی ہے‘ اس لئے ان دنوں وہ بہت فکر مند ہیں اور سوچ رہے ہیں کہ وہ پرسکون زندگی گزارنے کےلئے کیا کریں؟

سشیل کی اس حالت کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سشیل میں پانچ کروڑ روپے جیتنے کا فن تو ضرور تھا مگر اسے سنبھالنے یا سلیقے سے استعمال کرنے کا ہنر وہ بالکل نہیں جانتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…