بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کروڑ پتی غریب

datetime 24  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

٢٠١١ میں “کون بنے گا کروڑ پتی” (کے بی سی) کے پانچویں سیزن میں بھارت کے ایک بیحد پسماندہ خاندان سے تعلق رکھنے والے سشیل کمار پانچ کروڑ روپے جیت کر سلیبرٹی بن گئے تھے‘ انڈیا کے علاوہ پوری دنیا کے اخباروں میں سشیل کی کامیابی کا چرچا رہا‘ اس کی ذہانت کی ہر کسی نے ستائش کی اور اسے راتوں رات جو شہرت ملی ایسی عزت اور مقبولیت بہت کم افراد کے حصے میں آتی ہے‘ سشیل کی خوداعتمادی اور ذہانت نے جہاں ایک بہت غریب خاندان کے اس چشم و چراغ کو بلندیوں پر پہنچا دیا تھا وہیں دوسری جانب سشیل کی وجہ سے بہار کو بھی بہت مقبولیت حاصل ہوئی تھی۔

سشیل نے مذکورہ پروگرام میں جس خود اعتمادی اور جرات کے ساتھ بالی ووڈ کے سپر سٹار امیتابھ بچن کے سوالوں کا جواب دیا تھا اور ہر سوال کا صحیح جواب دینے کے بعد ا ن کے چہرے اور خصوصی طور پر ان کی آنکھوں میں جو چمک دکھائی دے رہی تھی وہ اس پروگرام کے اظرین کو بخوبی یاد ہو گا‘ ہر جواب کے بعد وہ جس انداز میں ٹھنڈی سانس لے رہے تھے‘ وہ بھی ناظرین کو یاد ہو گا‘ بالآخر سشیل نے امیتابھ بچن کے مشکل سے مشکل سوال کا جواب دیا اور پانچ کروڑ روپے کے حق دار قرار دیئے گئے‘ اس وقت سشیل نے اسی اسٹیج سے کہا تھا کہ وہ ان پیسوں سے اپنے گاﺅں کے غریبوں کی تعلیم کےلئے کوئی ٹھوس اقدام کریں گے‘ انہوں نے ان پیسوں سے اپنے گاﺅں کے غریبوں کےلئے کیا کیا یہ تو ہمیں نہیں معلوم لیکن یہ ضرور سننے میں آیا ہے کہ کروڑ پتی سشیل کمار ایک مرتبہ پھر غریب ہو گئے ہیں کیونکہ ان دنوں وہ بے روزگار ہیں اور ٹیکس کی رقم کاٹ کر انہیں تین کروڑ 60 ہزار روپے جو کے سی بی سے ملے تھے وہ بھی دھیرے دھیرے ختم ہو رہے ہیں‘ ان پیسوں سے انہوں نے اپنے گاﺅں میں اپنے پرکھوں کے مکان کو بنوایا تھا اور کچھ پیسے سے اپنے بھائیوں کو کاروبار کرایا تھا‘ باقی جو پیسے بچے تھے وہ انہوں نے بینک میں ڈال دیئے تھے‘ اب وہ پیسے بھی روز بروز کم ہو رہے ہیں‘ اس وجہ سے وہ کافی پریشان ہیں اور ایک مرتبہ پھر انہیں یہ احساس ہو رہا ہے کہ وہ جہاں سے چلے تھے پھر وہیں آ گئے ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے ایک اخبار کو انٹرو یو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا خواب تھا کہ وہ آئی اے ایس کےلئے تیاری کرتے مگر ان کا خواب خواب ہی رہ گیا اور وہ کچھ نہیں کر سکے حالانکہ سشیل کے پاس بی ایڈ کی ڈگری ہے اس کے باوجود انہیں کوئی ملازمت نہیں مل رہی ہے‘ اس لئے ان دنوں وہ بہت فکر مند ہیں اور سوچ رہے ہیں کہ وہ پرسکون زندگی گزارنے کےلئے کیا کریں؟

سشیل کی اس حالت کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سشیل میں پانچ کروڑ روپے جیتنے کا فن تو ضرور تھا مگر اسے سنبھالنے یا سلیقے سے استعمال کرنے کا ہنر وہ بالکل نہیں جانتے ہیں۔



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…